15سال سے کومے میں گئےدنیا کے مشہور ارب پتی سعودی تاجر کے بیٹے کی انگلیوں میں حرکت پیدا ہوگئی

ریاض(نیوز ڈیسک)سعودی عرب کے شہزادہ خالد بن طلال کا شمار ان کی بے پناہ دولت کی بناء پر مشہور شخصیات میں ہوتا ہے۔ ان کا شاہانہ لائف اسٹائل دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ مگر کئی بار اربوں درہم کا مالک ہونے کے باوجود قدرت انسان کو بڑی آزمائش میں ڈال دیتی ہے۔ ایسی ہی بدنصیبی شہزادہ خالد کے جوان بیٹے شہزادہ الولید بن خالد بن طلال کے ساتھ ہوئی۔جو 2005ء میں ملٹری کالج میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران ایک خوفناک ٹریفک حادثے کا شکار ہونے کے بعد کومے میں چلے گئے تھے۔ مسلسل کوما میں رہنے کے باعث شہزادہ الولید کو ”سویا ہوا شہزادہ“ کا نام دے دیا گیا۔

پندرہ سال سے زیر علاج شہزادہ الولید کا دُنیا کے بہترین معالج علاج کر رہے ہیں تاہم یہ 3 امریکی ڈاکٹرز اور ایک سپینی ڈاکٹر سر توڑ کوشش کے باوجود شہزادہ الولید کو کوما کی حالت سے باہر لانے میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔اللہ کی مہربانی سے پندرہ سال سے بے ہوشی کی حالت میں پڑے شہزادہ الولید کے جسم میں حرکت کے آثار پیدا ہو گئے ہیں۔ انہوں نے بالآخر اپنے ہاتھ کی اُنگلیوں کو حرکت دے ڈالی ۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہےجس میں ایک نامعلوم خاتون کی آواز سُنائی دیتی ہے جوشہزادے سے کہہ رہی تھی کہ وہ اپنی اُنگلی اُوپر اُٹھائیں، جس کے جواب میں حیرت انگیز طور پر شہزادے نے اپنی اُنگلی کو حرکت دے کر اُوپر اُٹھایا۔پھر اس خاتون نے انہیں اپنی ہتھیلی کو بستر سے اُٹھانے کو کہا تو شہزادے نے اُس کی بات پر عمل کرتے ہوئے یہ کام کر دکھایا۔ اس واقعے پر ان کا علاج کرنے والے طبی عملے اور خاندان کے لوگوں نے بہت خوشی کا اظہار کیا ہے اور اُمید ظاہر کی ہے کہ وہ آہستہ آہستہ زندگی کی طرف لوٹ آئیں گے۔ شہزادہ الولید کی بہن شہزادی ریما بن طلال نے اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جو چند گھنٹوں میں ہی دُنیا بھرمیں وائرل ہو گئی۔ دُنیا بھر کے لوگوں نے شہزادے کی حالت سُدھرنے کے حوالے سے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button