پہلے ہمارا یہ مطالبہ تسلیم کیا جائے، ن لیگ حکومت کیساتھ مذاکرات کیلئے تیار، بڑی شرط عائد کردی

لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راناثناء اللہ نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے شرط رکھ دی،ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کا مطالبہ پورا ہو جائے تو بیٹھ کر بات ہو سکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر راناثناءاللہ کا کہنا ہے کہ جس حکومت کا سربراہ انتقام اور نفرت میں صرف آلودہ نہ ہو بلکہ غرق شدہ ہوم اس کی ہر سوچ، ہر حکم اور ہر عمل نفرت پر مبنی ہو،وہ حکومت کسی بھی وقت جا سکتی ہے۔کیپٹن (ر) صفدر کا معاملہ صرف اس لیے کیا گیا تھا کہ جلسہ زیر بحث لایا جا سکے۔جلسے میں جو تقاریر ہوئیں وہ زیر بحث نہ آ سکیں۔

بیڈ روم کا دروازہ صرف اس لیے توڑا گیا تاکہ مقدمے کی اہمیت بڑھ جائے اور مریم نواز خوفزدہ ہو جائے۔یہ کیپٹن (ر) صفدر کے ساتھ ساتھ مریم نواز کے بیڈ روم میں بھی گھسے۔ساتھ ہی آئی جی سندھ کے بیڈ روم میں بھی گھس گئے۔آئی جی کو جس طرح مجبور کیا گیا اس کے خلاف پولیس کا پورا ڈپارٹمنٹ کھڑا ہو گیا۔عمران خان ایک ایسی کٹھ پتلی ہے جو کام بگاڑتی ہے۔راناثناء اللہ نے مزید کہا کہ اگر پی ڈی ایم کا الیکشن کا مطالبہ تسلیم کر لیا جائے تو پھر بیٹھ کر بات ہو گی۔دوسری جانب سینئر صحافی عارف نظامی کا کہنا ہے ممکن ہے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مذاکرات ہوں۔ینئر صحافی عارف نظامی کا سیاسی صورتحال پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہنا ہے کہ مزار قائد کا تقدس پامال نہیں ہونا چاہئیے۔پی ڈی ایم کا دوسرا جلسہ پہلے سے بہتر تھا۔نفرت کی سیاست زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اس نظام کو ہی لپیٹ دیا جائے۔ عملی طور پر ملک میں جموریت نہیں۔ہم ایک پریشان کن ماحول میں داخل ہو چکے ہیں۔حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کے امکانات ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button