سندھ پولیس کے زیادہ تر افسران کے چھٹیوں پر جانے کی وجہ سامنےآگئی

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) آئی جی سندھ مشتاق مہر سابق صدر آصف علی زرداری کے خاص آدمی ہیں، چھٹیوں کی درخواست دینے والوں میں زیادہ تر وہ افسر ہیں جنہوں نے ماضی میں سابق صدر کے لیے کام کیا، اور ان کے خلاف مقدمات کے گواہان کو ہراساں کرنے میں ملوث تھے، یہ سب آئی جی مشتاق مہر یا سندھ حکومت کے بہت قریبی ہیں، ان خیالات کا اظہار اینکر پرسن عمران ریاض خان نے کیا۔تفصیلات کے مطابق اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ 2018میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کے خلاف ایک کیس چل رہا تھا، جو کو چیف جسٹس پاکستان سندھ میں آکر سن

رہے تھے، جہاں یہ معاملہ سامنے آیا کہ آصف زرداری اور ان کے ساتھیوں کے خلاف جتنے بھی گواہاں ہیں ان کے خلاف سندھ پولیس کو استعمال کیا جارہا ہے، ان گواہان کو ہراساں کرنے کیلئے پولیس استعمال ہورہی ہے، ایف آئی اے اور گوہان کی جانب سے عدالت کو یہ سب بتایا گیا، لہٰذا ہم سندھ میں رہتے ہوئے آصف زرداری اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کسی قسم کی گواہی نہیں دے سکتے، اس پر عدالتی حکم پر انکوائری کی گئی،جس میں معلوم ہوا کہ مشتاق مہر اس وقت کراچی پولیس کے چیف تھے، ہراساں کیے جانے کے سارے واقعات ان کی زیر نگرانی ہورہے تھے، جس کے بعد انہیں عہدے سے ہٹایا گیا، 2018ء میں انہیں اس بنا پر سزا مل چکی ہے کہ یہ آصف زرداری کے بہت خاص ہیں، اور ان کے لیے گواہان کو دھمکا رہے ہیں۔اینکر پرسن عمران ریاض خان کے مطابق سندھ پولیس کی غیرت موقع کی مناسبت سے جاگتی ہے،کبھی رشوت لیتے، قبضے کرواتے،اور حکمرانوں کے غلط احکامات کو مانتے ہوئے کبھی نہیں جاگتی، یہ غیرت اس وقت بھی نہیں جاگتی حکمرانوں کے خلاف کھڑے ہونے والے گواہوں کو دھمکایا جاتا ہے، یہ صرف اس وقت جاگتی ہے جب اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے آپ کو کہا جائے کہ مزار قائد پر جو ہوا وہ ناقابل قبول ہے، اس پر قانونی کارروائی کی جائے، ان کی غیرت بہت سیانی ہے جو جانتی ہے کب جاگنا ہے اور کب سوئے رہنا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button