اپوزیشن نظام کو رخصت کردیگی جس سے ان کے ہاتھ کچھ نہیں آئیگا

لاہور(نیوز ڈیسک)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ آپ اپنے مقاصد کےلئے قومی اداروں اور کو جمہوریت نقصان نہ پہنچائے، یہ جو کھیل کھیل رہی ہے اس سے نظام تو رخصت ہوسکتا ہے مگر ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے دعوؤں کا شیرازہ بکھرگیا،عوام نے پی ڈی ایم جلسے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے، لوگ سمجھتے ہیں پی ڈی ایم اتحاد غیر فطری ہے، سڑکوں پر آکر اور جلسوں سے حکومت کو رخصت کرنا ماضی کی روایت ہے،عوام اپوزیشن کی سازش پوری نہیں ہونے دیں گے، آپ اپنے مقاصد کےلئے

نہ قومی اداروں کو نقصان پہنچائیں نہ جمہوریت کو، آپ جو کھیل کھیل رہے ہیں اس سے نظام کو تو رخصت کرسکتے ہیں، حکومت کو نہیں مگر آپ کے ہاتھ میں بھی کچھ نہیں آئے گا۔دوران گفتگو شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کے کارکنان کو گرفتار کیا جارہا ہے، وہ یہ بتائیں کہ کون گرفتار ہوا، جلسے میں سب رہنما موجود تھے، یہ صرف ہمدردیاں حاصل کرنے اور ناکامی کے خوف سے کہا گیا تاکہ اگر جلسے میں کوئی اونچ نیچ ہوجائے تو ہم کہہ سکیں کہ گرفتاریاں ہوئیں تھیں جبکہ حقیقت میں نہ کوئی گرفتاری ہوئی اور نہ ہی کوئی ایسا ارادہ تھا۔شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم سیاسی لوگ ہیں اور سیاسی عمل سے گزرے ہوئے ہیں، کبھی جلسوں کو روکا نہیں جاتا، لوگوں میں اتنا شعور ہے کہ وہ جلسوں میں آتے بھی ہیں، سنتے بھی ہیں اور خود فیصلہ کرتے ہیں، وہ میرے اور آپ کے کہنے پر فیصلہ نہیں کریں گے، انہیں فیصلے کرنے آتے ہیں اور وہ وقت پر کرتے ہیں‘۔وفاقی وزیر کا پی ڈی ایم کے رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک 11 رکنی ٹیم کے کھلاڑی نے کہا کہ دسمبر سے پہلے ہم حکومت کو رخصت کردیں گے، یہ کیسے کریں گے اور کیوں کریں گے، دنیا میں کہاں یہ روایت ہے کہ ایک منتخب اور آئینی حکومت کو سڑکوں پر جلسے کرکے رخصت کیا جاسکے، یہ ماضی کی وہ روایات ہیں اور انہی روایات نے پاکستان میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے گزشتہ حکومتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور مسلم لیگ

(ن) نے 5 سال پورے کیے ہیں، ان کا دور اب ختم ہوچکا ہے، اگر آپ کے لوگ عدالتی فیصلوں سے متاثر ہوجائیں تو اس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا کیا قصور ہے اس پر عمران خان کو ذمہ دار کیسے ٹھہرایا جاسکتا ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کچھ قوتوں کو سی پیک چبھتا ہے تاہم سی پیک اپنی منزل تک پہنچے گا، سی پیک کے فیز 2 کا آغاز اور معاہدہ ہوچکا ہے، پی ٹی آئی حکومت میں سی پیک پر کام بڑھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ حکومت کی 2 سالہ کارکردگی کو مہنگائی کا ذمہ دار نہیں ٹھہراتے جب کہ اپوزیشن کے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ مسائل حل کرسکیں،

مسائل حل کرنے کے لیے اپوزیشن کو ماضی میں موقع ملا تھا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اداروں کو سیاست میں گھسیٹنا پاکستان کے مفاد میں نہیں، کچھ قوتیں پاکستان کے اداروں کو نیچا دکھانا چاہتی ہیں، افواج پاکستان کا قیام امن میں کلیدی کردار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو بھارتی بیانیے کا حصہ نہ بنیں، مسئلہ کشمیر پر پاکستانی قوم متحد ہے، حکومت کی کشمیر پالیسی بالکل واضح ہے اور اس میں کوئی لچک نہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button