نواز شریف نے جنرل باجوہ نہیں بلکہ پاک فوج پر حملہ کیاہے،وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پہلے جلسے کو سرکس قرار دے دیتے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا حالیہ بیان آرمی چیف پر نہیں بلکہ فوج پر حملہ ہے۔اسلام آباد میں ٹائیگر فورس کنونشن سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ یہ ہی بیانیہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے دیا تھا جب مودی نے متعدد مرتبہ بیان دیا کہ انہیں نواز شریف پسند ہے لیکن پاکستان کا آرمی چیف دہشت گرد ہے، مودی بار بار ایسا کہتا لیکن نواز شریف خاموش تھا’۔علاوہ ازیں عمران خان نے کہا کہ گزشتہ روز

پی ڈی ایم کا سرکس ہوا جہاں کئی فنکاروں نے مظاہرہ کیا لیکن سوئی ڈیزل پر رک گئی اور اس پر بھی تفیصل سے بات کروں گا’۔وزیراعظم نے نواز شریف کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فوجی جوان ملک کی خاطر جانیں قربان کررہے ہیں اور نواز شریف گیدڑ دم دباکر باہر بھاگا تھا وہاں جاکر آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کیخلاف زبان استعمال کررہا ہے، نواز شریف نے جنرل باجوہ پر نہیں بلکہ پاک فوج پر حملہ کیا، یہی بات بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھی کررہا تھا، اسی لیے بھارتی خبروں میں ان کی تعریفیں ہورہی ہیں، یہ جنرل جیلانی کے گھر پر سریا بناتے ہوئے وزیر بنا اور ضیا الحق کے جوتے پالش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بنا، بدقسمتی یہ رہی کہ عدالتوں نے ہمیشہ اس کی مدد کی، چوری کا پیسہ بچانے کےلیے نواز شریف ملک تک کو بیچ سکتے ہیں۔عمران خان نے بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز کو بچہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی تقاریر پر بات نہیں کرنا چاہتا، ان میں سے ایک نانی ہوگئی لیکن میرے لیے بچی ہے، دونوں بچوں نے پیسہ کمانے کے لیے ایک گھنٹہ بھی حلال کا کام نہیں کیا، دونوں اپنے باپوں کی حرام کی کمائی پر پلے ہیں، ان پر بات کرنا فضول ہے۔ وزیراعظم نے فضل الرحمان کو 12 واں کھلاڑی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر کیا بات کروں۔وزیراعظم نے نواز شریف کے بیرون ملک جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ لندن جانے سے پہلے اور لندن جانے کے بعد نواز شریف کی شکل ہی بدل گئی، بالی ووڈ میں بھی کوئی ایسی اداکاری نہیں کرسکتا جو شہباز شریف نہیں کی،

انہوں نے ایسی ایکٹنگ کی کہ کابینہ اجلاس میں شیریں مزاری کی آنکھوں میں بھی آنسو آگئے تھے حالانکہ انہیں رلانا بہت مشکل ہے، ایسے میں اس کو باہر بھیجنا ہی تھا، میں بھی اگر اسے اچھی طرح نہ جانتا تو میری آنکھوں میں بھی آنسو آجاتے۔عمران خان نے مزید کہا کہ نواز شریف جو گیم کھیل رہا ہے مجھے اس کا پتا ہے، یہ عدالتوں اور فوج کے اندر انتشار پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، کبھی کسی جج کا نام لے رہے ہیں، کبھی آرمی چیف یا ڈی جی آئی ایس آئی کی بات کررہا ہے، یہ پاکستان دشمن قوتوں میں نمایاں ہونے کی کوشش کررہا ہے جن میں امریکا میں اسرائیلی اور بھارتی لابی

شامل ہے، مجھے ساری انٹیلی جنس معلومات ہیں، کوئی بھی آرمی چیف یا ڈی جی آئی ایس آئی ہو مجھے فرق نہیں پڑتا کیونکہ میں کوئی چوری نہیں کررہا اور میری کوئی بیرون ملک جائیداد نہیں، اپنے ماتحت اداروں کو خود تیار کروں گا اور ملک لوٹنے والے ہر شخص کو ہم پکڑیں گے۔وزیراعظم نے اپوزیشن کو خبردار کیا کہ کل جلسے میں جو زبان استعمال کی اور نواز شریف کی تقریر سن کر نیا عمران خان بن گیا ہے، اب اپوزیشن مختلف عمران خان دیکھے گی، اب کسی ڈاکو کو پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا، ان کو وی آئی پی جیل میں نہیں بلکہ عام جیلوں میں عام قیدیوں کی طرح رکھیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے عدلیہ اور نیب کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ نیب اور عدالتیں ان کے کیسز پر جلد فیصلے کریں، عوام تنگ آگئے اور انصاف چاہتے ہیں کہ کیسز کب عدالتوں میں مکمل ہوں اور ان چوروں سے پیسہ نکل کر واپس آئے، چیف جسٹس پاکستان سے درخواست ہے کہ حکومت سے جو سپورٹ چاہیے حکومت اس کام میں آپ کی ہر طرح کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن خدا کے واسطے روزانہ سماعت کرکے یہ کیسز ختم کریں، یہ 30 سال سے ملک کو لوٹ رہے ہیں، لیکن ان کے کیسز کے فیصلے ہی نہیں ہوتے، نیب کو بھی خدا کا واسطہ کہ کیسز کو منطقی انجام تک پنچائیں،

اس کے لیے ہم سے جو مدد چاہتے ہیں ہم دینے کے لیے تیار ہیں، قوم منتظر ہے لوٹا پیسہ کب واپس ملے گا۔عمران خان نے پاک فوج کو سراہتے ہوئے کہا کہ کراچی کی بارشوں ہوں یا کورونا کی وبا آرمی چیف جنرل باجوہ نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی، اپنے دفاعی اخراجات کم کیے، خارجہ پالیسی میں ہمارے ساتھ کھڑے رہے، فوج اور حکومت کے بیچ دراڑ پیدا کرنے یا فوج کے اندر انتشار پیدا، آج سے میرے پوری کوشش ہے کہ نواز شریف کو ملک واپس لاکر جیل میں ڈالا جائے، نواز شریف تم واپس آؤ اب میں تمہیں دیکھتا ہوں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button