وی پی این کے ذریعے ٹک ٹاک استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بری خبر

لاہور(نیوز ڈیسک)وی پی این کے ذریعے ٹک ٹاک کی بندش کیلئے عدالت سے رجوع کر لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں گذشتہ ہفتے ٹک ٹاک ایپ کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی تھی تاہم کچھ لوگ وی پی این کا سہارا لے کر ٹک ٹاک استعمال کر رہے تھے۔پابندی کے بعد پراکسی اور وی پی این کے ذریعے ٹک ٹاک کا استعمال بڑھنے لگا تھا۔تاہم اب وی پی این کے ذریعے بھی ٹک ٹاک کی بندش کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا گیا ہے۔ عدالت کے روبرو درخواست گذار ندیم سرور ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی کے بعد بھی اس کا استعمال جاری ہے۔

انہوں نے درخواست میں نشاندہی کی کہ بہت سے صارفین وی پی این کے ذریعے ٹک ٹاک استعمال کررہے ہیں، لہذا استدعا ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ وی پی این کا استعمال بھی روک دیا جائے اور وی پی این کے ذریعے بھی ٹک ٹاک بند کرنے کا حکم دیا جائے۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ ٹک ٹاک کے صارفین اسی جیسی ایپ لائیکی استعمال کر رہے ہیں،ایسی ایپس کے استعمال سے بے حیائی اور جرائم بڑھ رہے ہیں۔جب کہ قیمتی وقت کا ضاع بھی بڑھ رہا ہے۔استدعا ہے کہ عدالت لائیکی پر بھی پابندی عائد کرنے کا حکم دے۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پی ٹی اے کی جانب سے کیے گئے اعلان کے مطابق ٹک ٹاک پر پاکستان میں فوری پابندی عائد کر دی گئی تھی۔پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو متعدد بار خط لکھ کر قابل اعتراض اور نامناسب مواد ہٹانے گیا ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔جس کے بعد پاکستان میں ایپ پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ترجمان پی ٹی اے کے مطابق ٹک ٹاک انتظامیہ کو جواب جمع کرانے کی مہلت دی تھی۔ شکایات کا ازالہ نہ کرنے پر ٹک ٹاک پرپابندی لگائی گئی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button