سعودی عرب میں کھجوروں کے نام پر ایک پاکستانی کیا غیر قانونی کام کررہا تھا کہ پولیس نے گرفتار کرلیا

جدہ (نیوز ڈیسک)سعودی عرب میں غیر قانونی کاروبار کرنے والا پاکستانی تارک وطن گرفتار ہو گیا ہے جو کہ تین سعودی شہریوں کے نام پر اپنا کاروبار چلا رہا تھا۔ اُردو نیوز کے مطابق وزارت تجارت نے پاکستانی تارک وطن کو کاروبار کی اجازت دینے پر تین شہریوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ’بریدہ میں تین شہریوں مشعل بن علی الرشیدی، صالح بن محمد العید اور عبد الرحمن الطویان نے پاکستانی تارک وطن محمد قاسم ولد محمد ہاشم کو کھجوروں کا کاروبار کرنے کے لیے اپنا نام استعمال کرنے کی اجازت دے رکھی تھی‘۔’ثبوت ملنے پر چاروں افراد کو عدالت میں پیش کیا گیا

جنہوں نے قوانین تجارت کی خلاف ورزی کا اقرار کیا ہے‘۔’عدالت نے تجارتی ادارہ بند اور اس کا لائسنس منسوخ کرنے کے علاوہ مذکورہ افراد پر جرمانہ اور پاکستانی تارک وطن کو ملک بدر کرنے کا حکم سنایا ہے‘۔’وزارت تجارت کے قوانین کی خلاف ورزی پر پاکستانی تارک وطن کو بلیک لسٹ کردیا جائے گا، وہ کسی بھی ویزے پر دوبارہ سعودی عرب نہیں آسکتا۔وزارت نے کہا ہے کہ ’بریدہ کی کھجور مارکیٹ میں معمول کی تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ پاکستانی تارک وطن سعودیوں کے نام پر اپنا کاروبار کر رہا ہے‘۔وزارت نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے قوانین تجارت کی پابندی کرنے ی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’خلاف ورزی پر 10 لاکھ ریال جرمانے کے علاوہ قید کی سزا ہوسکتی ہے۔واضح رہے کہسعودی عرب میں تارکین وطن کسی مقامی شہری کے نام سے اپنے کاروبار چلا رہے ہیں، جو کہ قانون کی رُو سے سراسر ناجائز ہے اور ایسے غیر قانونی کاروبار میں ملوث تارکین اور ان کے سعودی سہولت کاروں کو سزا اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔سعودی عرب میں سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کی پردہ پوشی کا نیا قانون جاری کیا گیا ہے۔ نئے قانون کی دفعہ 10 میں وضاحت کی کی گئی ہے کہ عدالت سے تجارتی پردہ پوشی کا حتمی فیصلہ جاری ہوجانے پر غیرقانونی طریقے سے حاصل کردہ دولت ضبط کرلی جائے گی۔سعودی خبررساں ادارے کے مطابق کہ اگر کوئی سعودی شہری اپنے نام سے کسی غیرملکی کو کاروبار کرا رہا ہو اور اس کاروبارسے سعودی یا غیرملکی کوآمدنی ہورہی ہو۔ اگرغیرقانونی طریقے سے کمائی گئی اس دولت کوقانونی مو شگافیوں کی وجہ سے ضبط کرنے کی کوئی سبیل نہ ہو تو ایسی صورت میں یہ معاملہ عدالت میں لے جایا جائے گا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button