نواز شریف کو اب کیا کرنے کا شوق پڑگیا ہے، حیران کن خبر سامنے آگئی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ حکومت نے اپوزیشن کے بدعنوان قائدین کو احتساب سے بچانے اور این آر او لینے کے حوالے سے تمام حربوں کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنا دیا ہے، ہر طرف سے جواب ملنے کے بعد نواز شریف کو انقلابی لیڈر بننے کا شوق پڑ گیا ہے اور وہ بانی ایم کیو ایم کی طرح لندن میں بیٹھ کر قومی اداروں پر وار کر رہے ہیں، نواز شریف کے بیٹے لندن اور مریم صفدر یہاں پر بھارتیوں سے ملاقات کر چکے ہیں، وقت آنے پر تمام تفصیلات شیئر کروں گا، حکومت احتساب اور این آر او کے علاوہ ملک اور عوام کے مفاد

کے حوالے سے قانون سازیوں کے معاملات پر بات چیت کرنے کیلئے تیار ہے۔ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرمنلز کو جمہوری کہنا جرم ہے، نواز شریف مجرم ہیں جمہوری نہیں، نواز شریف ایک مجرم ہیں اور انہیں عام شہریوں جیسے حقوق حاصل نہیں ہیں، اس حوالے سے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے۔شہباز گل نے کہا کہ نواز شریف کرپٹ تھے اسلئے انہیں فوج کے ساتھ ہمیشہ مسئلہ رہا ہے، وہ اقتدار میں آ کر امیرالمومنین بن جاتے تھے اسلئے ان کی ہر آرمی چیف کے ساتھ لڑائی کی تاریخ رہی ہے، نواز شریف کا مسئلہ یہ ہے کہ یہ چاہتے ہیں کہ ہم سے کرپشن کے بارے کوئی سوال نہ پوچھے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کرپٹ نہیں ہیں اسلئے تمام قومی ادارے ان کے ساتھ کھڑے ہیں، سول اور عسکری قیادت نے کوویڈ 19، معیشت کی بہتری، ٹڈی دل حملے سمیت کئی دیگر محاذ پر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ معاون خصوصی سیاسی روابط نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ اوپر جا رہا ہے، سیمنٹ، سریے اور اینٹوں کی فروخت بڑھی ہے، گزشتہ 10 سالوں کے دوران پہلی مرتبہ برآمدات میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے جبکہ سٹاک ایکسچینج تیزی سے اوپر جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے جمہوریت کی توہین کی ہے، ہمارا ان کے ساتھ موازنہ کرنا درست نہیں ہے، شریف فیملی لمیٹڈ کے 80 فیصد اثاثے بڑھے ہیں، شہباز شریف اور ان کے بیٹے سلمان شہباز کی منی لانڈرنگ بھی سامنے آ گئی ہے، شہباز شریف نے کلرک کے اکائونٹ کے ذریعے منی لانڈرنگ کی، 9 ارب روپے کی منی لانڈرنگ صرف رمضان شوگر ملز سے کی، سلمان شہباز نے 3 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی۔

شہباز گل نے کہا کہ این آر او لینے میں ناکامی کے بعد نواز شریف پروڈیموکریٹک موومنٹ بنانے کی طرف لگے ہوئے ہیں، ن لیگ کے اپنے لوگ بھی سابق وزیراعظم کے قومی اداروں کے خلاف بیانیے کو تسلیم نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف جن قومی اداروں پر تنقید کر رہے ہیں پوری قوم ان اداروں پر فخر کرتی ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ اپوزیشن کا مسئلہ 2018ئ انتخابات میں دھاندلی نہیں بلکہ اپنے قائدین کی لوٹی ہوئی غیرقانونی دولت کا تحفظ کرنا اور انہیں احتساب سے بچانا ہے، حکومت عوام کے مسائل حل کرنے اور ملکی مفاد کے معاملات پر اپوزیشن کے ساتھ ہر وقت مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہے لیکن احتساب کے معاملے پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جمہوری اپوزیشن ہو۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button