عمان کے بعد ایک اور اسلامی ملک نے امارات اسرائیل سمجھوتے کی حمایت کر دی
منامہ(نیوز ڈیسک) اسرائیل اور متحدہ عرب امارات سمجھوتے پر پُوری دُنیا کے مسلمانوں میں بہت مایوسی پائی جاتی ہے ، خصوصاً پاکستانی عوام اس سمجھوتے پر اماراتی قیادت سے ناراض دکھائی دیتے ہیں۔ اسلامی ممالک میں سب سے پہلے خلیجی ملک عمان نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے سمجھوتے کی حمایت کی اور اسے خطے میں امن و استحکام کے لیے ناگزیر قرار دیا ۔ابھی مسلم دُنیا عمان کی حکومت کے اس رویئے پر حیران تھی کہ اب ایک اور خلیجی ملک بحرین نے بھی اسرائیل اور متحدہ عرب امارات سمجھوتے کی حمایت کر دی ہے اور اسے خطے میں امن و استحکام کی جانب ایک تاریخی
اقدام قرار دے دیا ہے۔ بحرینی حکومت کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے اسرائیل اور امریکا سے سمجھوتے کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔بحرینی حکومت کا کہنا ہے کہ اس سمجھوتے کے تحت اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقوں کو ہتھیانے سے روکنے میں مدد ملے گی۔بحرینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے ”بحرینی حکومت متحدہ عرب امارات کی مخلصانہ سفارتی کوششوں کو سراہتی ہے اور اُمید کرتی ہے کہ یہ سمجھوتہ خطے میں امن و استحکام قائم رکھنے میں ایک تاریخی قدم ثابت ہو گا۔ ریاست ہائے متحدہ امریکا کی جانب سے اس سمجھوتے کے لیے کی جانے والی کوششیں بھی قابل ستائش ہیں، جن کا مقصد دُنیا میں امن، استحکام اور تحفظ کے قیام کو مضبوط بنیادیں فراہم کرنا ہے۔ بحرین کی حکومت کو توقع ہے کہ مستقبل میں بھی فلسطین اسرائیل تنازعے کے مستقل اور بہترین حل کے لیے مزید کوششیں جاری رہیں گی۔“