سعودی عرب واپسی کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے خوشخبری

جدہ(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور دیگر ممالک سے سعودی عرب جانے والوں کے لیے اہم اعلان کر دیا گیا ہے جس کے تحت پی سی آر ٹیسٹ کے حوالے سے اہم رعایت کر دی گئی ہے۔ اب تمام مسافروں کے لیے سعودی عرب جانے والی پروازکے وقت دکھائی جانے والی ٹیسٹ رپورٹ 72 گھنٹے پہلے تک حاصل کرنے کی صورت میں بھی قابل قبول ہو گئی۔ اس سے پہلے سعودی عرب کی جانب سے پابندی عائد کی گئی تھی کہ پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ حاصل کرنے کے بعد 48 گھنٹے کے اندر اندر سفر کرنا لازمی ہے تاہم اب مسافر رپورٹ حاصل کرنے کے بعد 72گھنٹے یعنی تین روز کے اندر اندر سفر کر سکتے ہیں۔

سعودی عرب آنے والے تمام غیر ملکی مسافروں کے لیے سفر سے قبل کورونا کی پی سی آر ٹیسٹ کی نیگیٹو رپورٹ بنوا کر ایئرپورٹ پر دکھانا لازمی ہو گی ورنہ انہیں پرواز میں سوار ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔اسی طرح اگر مسافر کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا تو اسے بھی سفر کی اجازت نہیں ہو گی۔ پی سی آر ٹیسٹ کی میعاد میں توسیع کی منظوری شاہی ایوان کی جانب سے دی گئی ہے۔البتہ 8 سال سے کم عمر بچوں پر ٹیسٹ کروانے کی پابندی عائد نہیں ہو گی۔ سعودی عرب آنے والی تمام انٹرنیشنل فضائی کمپنیوں کو اس فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ سعودی سول ایوی ایشن نے پاکستان میں موجود ان لیبارٹریوں کی فہرست جاری کر دی ہے جن کے ٹیسٹ قبول کئے جائیں گے۔کراچی سے چار لیبارٹریوں کے ٹیسٹ قبول کیے جائیں گے جن میں آغا خان، سول ہسپتال، ڈاوٴ ہسپتال اور انڈس ہسپتال کی لیبارٹریاں شامل ہیں۔اسلام آباد کے قومی ادارہ صحت کی وائرولوجی لیب کی رپورٹ بھی قبول کی جائے گی۔ لاہور میں پرائمری اینڈ سیکینڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ، شوکت خانم اور چغتائی لیب کے ٹیسٹس کی رپورٹ پر بھی سعودی عرب جانے کی اجازت ہو گی۔ ملتان میں نشتر ہسپتال کی لیب کے کورونا ٹیسٹ حتمی تصور ہوں گے اسی طرح پشاور سے خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی پبلک ہیلتھ لیب کو منظور کیا گیا ہے۔کوئٹہ کی سرکاری موبائل لیبارٹری اور ایف جے سی اینڈ جی ہسپتال کی لیبارٹری کے کوروناٹیسٹ کی رپورٹ پر بھی سعودی عرب کا سفر کیا جا سکتا ہے۔ سکھر کے گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، مظفر آباد کے عباس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور گلگت بلتستان کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کی لیبارٹریوں کے نتائج سعودی اتھارٹی قبول کرے گی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button