7ماہ بعداللہ کا گھر آباد ہوگا،زائرین کی محدودتعداد کیساتھ عمرہ ادائیگی کی تیاریاںشروع

مکہ مکرمہ(نیوز ڈیسک)سعودی عرب میں کورونا کی وبا کے باعث کئی ماہ سے عمرہ معطل کر دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے 30 سے 40 لاکھ افراد اس بار عمرہ کی سعادت حاصل کرنے سے محروم ہو گئے ہیں۔ تاہم اب اُمتِ مُسلمہ کے لیے مبارک گھڑی آ گئی ہے۔ مکہ معظمہ میں کل اتوار سے عمرہ کے مناسک کی ادائی کا آغاز ہو رہا ہے۔ کرونا وبا کی وجہ سے سعودی عرب کی حکومت نے سات ماہ پیشتر مارچ میں حفاظتی اقدامات کے تحت عارضی طورپر عمرہ کی عبادت روک دی تھی۔العربیہ نیوز کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے 23 ستمبر 2020ء کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ حکومت نے اندرون ملک

موجود غیرملکی مسلمانوں اور مقامی شہریوں کے لیے چار اکتوبر سے عمرہ کی ادائی کا سلسلہ بتدریج بحال کررہی ہے تاہم یہ بحالی سخت ترین حفاظتی انتظامات کے تحت ہوگی۔ایک ماہ کے بعد بیرون ملک سے بھی معتمرین کی آمد کی اجازت ہوگی۔ ایک ماہ بعد ایک دن میں چھ ہزار معتمرین عمرہ ادا کرسکیں گے۔حرمین شریفین کے انتظامی امور کے ذمہ دار ادارے کے سربراہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں معتمرین کے لیے عمرہ کی ادائی کے دوران نئی شرائط اور کرونا وبا کے پیش نظر ایس او پیز تیار کیے گئے ہیں۔ عمرہ کی ادائی میں معاونت کے لیے انتظامی امور، محکمہ صحت، صفائی، رضا کار اور دیگر معاون ادارے بھی اپنی اپنی خدمات انجام دیں گے۔ عمرہ کے لیے اس بار مسجد حرام میں ایک ہزار اضافی ملازمین کا عملہ تعینات کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ فی الحال عمرہ کی اجازت صرف سعودی عرب میں مقیم مقامی اور غیر ملکی افراد کو دی گئی ہے۔پہلے مرحلے میں روزانہ چھ ہزار افراد عمرہ کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔ جنہیں ایک ایک ہزار کے گروپ میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر گروپ کو مناسکِ عمرہ ادا کرنے کے لیے تین گھنٹے کا وقت دیا جائے گا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button