آذر بائیجان کے صدر نے خصوصی طور پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کر دیا

آذر بائیجان(نیوز ڈیسک) آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف آرمینیا کیساتھ جاری جنگ میں حمایت کرنے پر پاکستان اور ترکی کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا ہے۔ صدر الہام علیوف نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ہم ان ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس مشکل وقت میں ساتھ دیا۔یہ بہت اہم ہوتا ہے کہ ایسی صورتحال میں آپ کے ساتھ کون کون کھڑا ہے۔اور ہمارے لیے بھی بہت اہم ہیں کہ آج اس صورتحال میں ہمارے ساتھ کون کون کھڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بردار ممالک ترکی اور پاکستان نے کھل کر آذربائیجان کی حمایت کی۔ہمارے لیے یہ بات بہت معنی رکھتی ہے کہ ہمارے ساتھ کون کون کھڑا

ہے اور بے شک ہم یہ بات کبھی نہیں بھلائیں گے۔میں ایک بار پھر وزیراعظم پاکستان، وزیر خارجہ اور پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔دونوں ممالک کے مابین دوستی کا تعلق مزید مضبوط ہو گا۔دوسری جانب دونوں ممالک نے عالمی برادری کی طرف سے جنگ بندی کی اپیلوں کو مسترد کر دیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے آذربائیجان اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ کو ٹیلیفونک رابطے کے ذریعے اپنی سرزمین پر مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔جس پر آذربائیجان کے صدر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جب تک آرمینیا کی فوج ہمارے علاقے غیر مشروط اور فوری طور پر خالی نہیں کر دیتی۔ آذربائیجان اپنی خودمختاری اور سالمیت کے لیے آخری دم تک لڑتا رہے گا۔ادھر آرمینیا نے بھی عالمی برادری کی جنگ بندی کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔خیال رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ناگورنوقرہباخ کے علاقے پر قبضےکے لیے جھڑپیں تیز ہوگئیں، یہ جھڑپیں گزشتہ 5 روز سے جاری ہیں۔ جھڑپوں کے دوران دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کےخلاف مارٹر گولوں اورٹینکوں سمیت بھاری ہتھیار استعمال کئے جارہےہیں۔ دوسری جانب دونوں ممالک نے عالمی برادری کی طرف سے جنگ بندی کی اپیلوں کو مسترد کر دیا ہے۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے آذربائیجان اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ کو ٹیلیفونک رابطے کے ذریعے اپنی سرزمین پر مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔ جس پر آذربائیجان کے صدر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جب تک آرمینیا کی فوج ہمارے علاقے غیر مشروط اور فوری طور پر خالی نہیں کر دیتی۔ آذربائیجان اپنی خودمختاری اور سالمیت کے لیے آخری دم تک لڑتا رہے گا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button