ترک ایف 16نے آرمینیا کا روسی ساختہ جدید لڑاکاطیارہ مارگرایا

باکو (نیوز ڈیسک)ترکی بھی آذربائیجان، آرمینیا کی جنگ میں کود پڑا، ترک فضائیہ کے ایف 16 طیارے نے آرمینیا کا روسی ساختہ جدید ایس یو 25 جنگی طیارہ مار گرایا۔ روسی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان کی جنگ میں ترکی بھی شریک ہوگیا ہے۔آرمینیا کی وزارت دفاع نے اس حوالے سے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ترکی کے ایف 16 جنگی طیارے نے آرمینیا کے ایس یو 25 فائٹر جیٹ کوآرمینیا کی حدود میں مار گرایا۔جبکہ آذربائیجان عسکری ذرائع کے مطابق اس کاروائی کے دوران آرمینیا کے فائٹر جیٹ کے پائلٹ کی ہلاکت بھی ہوئی۔

ابتدائی معلومات کے مطابق حملہ آذربائیجان کی فضائی حدود سے کیا گیا تھا۔دوسری جانب آذربائیجان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ترکی کے ایف 16فائٹر طیارے ان کے طیاروں کے ساتھ آرمینیا کے خلاف جنگ میں شریک ہیں۔ آج ترکی کی جانب سے بھی کھل کر آذربائیجان کی جنگ یا امن میں مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔ترک دفتر خارجہ کے مطابق آذربائیجان پر حملہ ترکی پر حملہ تصور کیا جائے گا اور ترکی اس کا بھرپور جواب دے گا۔ تاہم ترکی نے آرمینیا کا ایس یو 25 جنگی طیارہ مار گرانے کی تصدیق نہیں کی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پہاڑی علاقے ناگورنو کاراباخ خطے پر آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین لڑائی کی شدت اختیار گئی ہے۔ دونوں‌ ملکوں کے درمیان جھڑوں میں سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔دونوں ممالک کی افواج نے میزائلوں اور توپ خانے اور ٹینکوں کا بے دریغ استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں بنیادی ڈھانچے، سکولوں اور تیل اور گیس کی پائپ لائنوں‌کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ لڑائی کے دوسرے روز کل سوموار کو مزید 55 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔یہ قابل ذکر ہے کہ کوئی بھی جامع تنازعہ روس اور ترکی جیسی بڑی علاقائی طاقتوں کو کھینچ سکتا ہے۔ ماسکو کا آرمینیا کے ساتھ دفاعی اتحاد ہے جبکہ انقرہ آذربائیجان کی حمایت کرتا ہے۔1990 کی دہائی میں دونوں ملکوں کے مابین ہونے والی جنگ میں بندی کے بعد سے اس شدت کی لڑائی نہیں دیکھی گئی۔ اس وقت محاذ کے تمام مقامات پر لڑائی جاری ہے۔بین الاقوامی کرائسز گروپ کے جنوبی قفقار کے تجزیہ گار اولیسیا ورتنیان نے کہا کہ اگر ترکی اور روس نے آگے بڑھ کر اس جنگ کو روکنے کی کوشش نہ کی تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔سوموار کو ناگورنو کاراباغ خطے نے اعلان کیا کہ اس کے 27 فوجی آزربائیجان کی افواج کے ساتھ لڑائی میں مارے گئے ہیں۔ قبل ازیں اکتیس آرمینی فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق کی گئی تھی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button