کورونا نےغریب ممالک کو زیادہ متاثر کیا، 500 ارب ڈالر کا فنڈ قائم کیا جائے، وزیراعظم

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے جی ٹونٹی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ قرضوں میں نرمی میں کم از کم ایک سال توسیع کی جائے۔وزیراعظم عمران خان کا کورونا سے متعلق اقوام متحدہ کے زیر اہتمام اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دنیا کے ہر فرد کو کورونا ویکسین تک آسان رسائی حاصل ہونی چاہیے۔ اس وقت تک کوئی محفوظ نہیں، جب تک سب محفوظ نہ ہوں۔ دنیا اب بھی کورونا وبا سے مکمل طور پر محفوظ نہیں ہے۔ امید ہے کورونا ویکسین جلد تیار ہو جائے گی۔عمران خان نے کہا کہ کورونا وبا کے دنیا پر غیر معمولی اثرات ہوئے ہیں۔ پاکستان نے کورونا وبا میں سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنائی۔ پاکستان سمارٹ لاک ڈاؤن کے ذریعے وبا کا پھیلاؤ روکنے میں کامیاب ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ طبی اور معاشی ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے وبا پر قابو پانا ضروری ہے۔

قرضوں کی واپسی میں نرمی کی توسیع سے کریڈٹ ریٹنگ متاثر نہیں ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جی ٹونٹی کی طرف سے قرضوں میں نرمی میں کم از کم ایک سال توسیع کی جائے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں اس سلسلے میں بحث شروع کرائی۔ میں نے اپریل میں قرضوں کی واپسی میں نرمی کا بین الاقوامی اقدام شروع کیا۔وزیراعظم عمران خان نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا حوالہ دے کر کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو کووڈ 19 کے بحران سے نکلنے کے لیے تقریباْ 2.5 ٹریلین ڈالر درکار ہوں گے۔انہوں نے تجویز دی کہ ایسے قلیل مدتی اقدامات یا پلاننگ پر مشتمل حکمت عملی اختیار کی جائے جس میں سرکاری اور نجی کریڈیٹرز بھی شامل ہوسکیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صحت ماحول اور ایس ڈی چیز کو بھی مذکورہ پروگرام میں شامل کیا جائے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button