اسحاق ڈار کی وطن واپسی پر ڈالر کی قیمت کیسے کم ہوئی، ماہر معاشیات کا حیران کن انکشاف

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)پاکستان مسلم لیگ کے سینئر مرکزی رہنما اسحاق ڈار نے حلف اٹھا لیا ہے گزشتہ دو روز سے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں حیرت انگیز طور پر 8 روپے سے زائد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے جس کے بعد ماہرین معاشیات بھی اپنے رائے کا اظہار کر دیا ہے

۔ 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسی حوالے سے ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن خان کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے لندن سے روانگی سے پہلے فاریکس والوں کو فون کیا کہ وہ آ رہے ہیں اس لیے ڈالر کو نیچے لاؤ کیونکہ وہ مفتاح اسماعیل کو کچھ نہیں سمجھتے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار کے ہاتھ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت بندھے ہوں گے، وہ کوئی سبسڈی نہیں دے سکیں گے۔جبکہ وطن واپسی پر اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں گزشتہ رات وطن واپس پہنچا ہوں ، ابھی ڈالر نو دس روپے نیچے آیا ہے ، اس کا مطلب ہے 1350ارب کے قوم کے قرضے کم ہوگئے ہیں ، یہ اللہ تعالیٰ کی کرم نوازی ہے ، چوبیس گھنٹے میں روپے کی قدر بہتر ہونے کی وجہ سے پاکستان کے قرضوں میں 1350ارب کی کمی آچکی ہے ۔دوسری جانب امریکی ڈالر کے زوال اور پاکستانی روپے کے عروج کا سفر جاری ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹر بینک میں آج ڈالر مزید 2 روپے 41 پیسے سستا ہونے کے بعد 231 روپے 50 پیسے کا ہو گیا۔

4 دن میں ڈالر 8 روپے سے زیادہ سستا ہو چکا ہے۔ جبکہ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے سستا ہونے کے بعد 233 روپے 50 پیسے کا ہو گیا ہے۔علاوہ ازیں ڈالر کی قیمت مستحکم رکھنے کے لیے حکومت نے ایف آئی اے کو ٹاسک دیتے ہوئے مشتبہ منی چینجرز اور حوالہ ہنڈی کرنے والوں کے

خلاف فوری کریک ڈائون کی ہدایت کر دی ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے کے چیف آف اسٹاف کے دستخط سے زونل دفاتر کو ایک مراسلہ جاری ہوا ہے، جس میں مشتبہ منی چینجرز اور حوالہ ہنڈی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈائون کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کے لیے

اقدامات کا فیصلہ وفاقی وزیر خزانہ کی سربراہی میں اجلاس میں ہوا۔ مراسلے میں کہا گیا کہ ڈالر کی قیمت میں یومیہ بنیادوں پر اتار چڑھائو سے معیشت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔مراسلے کے مطابق کریک ڈائون کی ہفتہ وار رپورٹ ڈائریکٹر ای سی ڈبلیو کو ارسال کی جائے گی، کارروائیوں کی آڑ میں ممکنہ کرپشن کی روک تھام کے لیے زونل ڈائریکٹرز نظر رکھیں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button