90سالہ سعودی تاریخ میں حرم مکی میں ہونیوالی تبدیلیوں کے دلچسپ حقائق سامنے آگئے

مکہ مکرمہ(نیوز ڈیسک) سعودی عرب کے قیام کے 90سال پورے ہونے پر حرمین شریفین کی جنرل پریزیڈینسی کے شعبہ اطلاعات و مواصلات کی طرف سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں نوے سال کے دوران مسجد حرام اور حرم مکی میں ہونے والی تبدیلیوں اور توسیع پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔العربیہ نیوز کے مطابق حرم مکی کی توسیع میں کے مراحل میں مربوط الیکٹرانک سیکیورٹی سسٹم فراہم کیے گئے جن میں سکیورٹی سرویلنس کیمرا سسٹم (سی سی ٹی وی) بھی شامل ہے۔مجموعی طور پر 2500 کیمروں پر مشتمل فکسڈ سرویلنس کیمرے نصب کیے گئے۔ کل 3000 کیمروں کے ساتھ موبائل

نگرانی والے کیمرے اور نائٹ ویڑن کے لیے مجموعی طور پر 285 کیمرے لگائے گئے ہیں۔ نمازیوں کی تعداد گننے کے لیے ایک خاص نظام بھی موجود ہے جسے ‘کراوڈڈ منیجمنٹ سسٹم’ کا نام دیا گیا ہے۔اس کی مدد سے مسجد حرام کے داخلی راستوں پر ہجوم سے بچنے کے لیے خصوصی کیمرے اور سینسر استعمال کیے جاتے ہیں۔مسجد حرام اور اس کی راہ داریوں میں اس طرح کے 950 نظام نصب ہیں۔ایکسیس کنٹرول سسٹم حفاظتی کمروں، بجلی کے کمروں اور مکینیکل آلات کے کمروں کے دروازوں کو بھی کنٹرول کرتا ہے تاکہ ان کمروں میں کام کرنے میں مصروف افراد کی داخلہ کو محفوظ بنایا جا سکے۔ اس طرح کے کل 4095 یونٹ ہیں جبکہ تمام داخلی راستوں پر نصب سیکیورٹی انٹرکام سسٹم سہولت فراہم کرتا ہے مکہ مکرمہ میں واقع مسجد حرام میں سیکیورٹی حکام کی ہدایت کے مطابق 245 ڈسپلے اسکرینیں لگائی گئی ہیں جو مسافروں کو کسی بھی مشکلات یا خطرات سے بچنے میں مدد کرنے کے لیے نشاندہی کرتی ہیں۔مسجد کے اندر بہترین تحفظ اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فائر الارم سسٹم لگایا گیا ہے جو تمام چھتوں پر نصب دھوئیں کے سینسروں کا استعمال کرکے انہیں آڈیو اور بصری الارم کے ساتھ جوڑ کر کام کرتا ہے۔ ان تمام حفاظتی نظاموں کے ساتھ مل کر محفوظ انخلاء اور آگ بجھانے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مجموعی طور پر 00 18 فائر فائٹنگ آلات نصب ہیں۔حکومت نے ‘BMS) ‘ اور ‘SCADA’ نیٹ ورکس کے ذریعے پچھلے سارے نظام ایک دوسرے کے ساتھ مربوط کیے ہیں۔ یہ کسی بھی ہنگامی واقعے کے مکمل کنٹرول اور تصادم روکنے کے لیے نشاندہی کرتے ہیں۔ ان کے ذریعے بجلی

اور مکینیکل سسٹم کے مابین تمام نگرانی ، کنٹرول اور رابطے کا کام انجام دیا جاتا ہے۔ بیک اپ پاور سپلائی سسٹم (یو پی ایس) بجلی کی ناکامی کی صورت میں یوپی ایس سسٹم ایک متبادل کے طور پراستعمال کیا جاتا ہے۔کیونکہ یہ نظام بجلی فراہمی کو خود بخود اور بغیر کسی رکاوٹ ترسیل کو یقین دہانی بناتا ہے۔ متبادل بجلی پروگرام کے تحت چھ بڑے یو پی ایس یونٹ نصب ہیں۔حرم مکیکی توسیع اور اس سے وابستہ عناصر کو بیک اپ جنریٹرز کا ایک سیٹ بھی فراہم کیا گیا تھا تاکہ تمام الیکٹرو مکینیکل کام کی ضروریات کے لیے بجلی کی بجلی فراہم کی جاسکے۔ مجموعی طور پر 14 یونٹ جس میں 5.5

ایم وی اے کی گنجائش ہے۔اس کے علاوہ پوری عمارت میں 160 کے وی اے سے بھی کم صلاحیت رکھنے والے (یو پی ایس) یونٹوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔مسجد حرام میں توسیع اور اس سے وابستہ مقامات میں مختلف لائٹنگ سسٹم نظام موجود ہے۔ ہنگامی حالات اور بجلی کی بندش میں اس کے کام کے تسلسل کو یقینی بنانے کیلییاس سسٹم سے مدد لی جاسکتی ہے۔معطل لائٹنگ یونٹوں کی کل تعداد 1020 تک پہنچ جاتی ہے۔مسجد حرام میں توسیع کے منصوبے میں کل لفٹوں کی تعداد 140 لفٹ تک پہنچ گئی ہے۔ چوکوں میں 44 لفٹیں اور چھوتوں سے 42 لفٹیں منسلک ہیں۔ زائرین کی لفٹیں 1600 کلو گرام وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتی ہیں جب کہ توسیع کے دوران سامان کی منتقلی کے لیے استعمال ہونیوالی لفٹیں 2500 سے 7000 کلو گرام تک وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔اس توسیع کے بعد مرکزی گنبد کی چوڑائی 36.5 میٹر اور اونچائی 21 میٹر ہے۔ اس کی زمین کی سطح سے اونچائی 80 میٹر اور 850 ٹن ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button