ہم نے نبی پاکﷺ کی ریاست مدینہ کےتصور پر نئے پاکستان کا ماڈل تشکیل دیا، وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب، کہتے ہیں ہم نے نبی پاکﷺ کی ریاست مدینہ کےتصور پر نئے پاکستان کا ماڈل تشکیل دیا، امیر ملک منی لانڈرنگ کرنیوالوں کو تحفظ دیکر انصاف کی بات نہیں کرسکتے، بین الاقوامی معاہدوں کی دھجیاں اڑائیں جا رہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سےخطاب کیا گیا ہے۔دوران خطاب وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ انتہائی اہم سنگ میل ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہم نے نبی پاکﷺ کی ریاست مدینہ کےتصور پر نئے پاکستان کا ماڈل تشکیل دیا ہے۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بین الاقوامی معاہدوں کی دھجیاں اڑائیں جا رہی ہیں ، نئی مخالف طاقتوں کے درمیان اسلحے کی نئی دوڑ چل رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ انتہائی اہم سنگ میل ہے، ہم اس موقع پر امن، استحکام اور پر امن ہمسائیگی کے مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں۔پاکستان کی خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی کامقصد ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات، مسائل کابات چیت سےحل ہے۔کورونا وائرس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا نے دنیا بھر میں غریب اور نادار افراد کو سخت متاثر کیا، پاکستان نےاسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنائی، پاکستان میں ہم نےسخت لاک ڈاؤن نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم کثیر الجہتی اشتراک سےمسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں، جب سے ہماری حکومت آئی ہم نے عوام کی بہتری کیلئے کوششیں کیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران 8ارب ڈالر سے صحت سہولیات اور غریب افرا دکی مدد کی گئی، ہم نے3سال میں 10ملین درخت لگانےکا منصوبہ بنایاہے، حکومت کی تمام پالیسیوں کامقصد شہریوں کےمعیار زندگی میں اضافہ ہے، ہم نےنبی پاک ﷺکی ریاست مدینہ کےتصورپرنئےپاکستان کاماڈل تشکیل دیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امیر ملک منی لانڈرنگ کرنیوالوں کو تحفظ دیکر انصاف کی بات نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف کوروناسےنمٹنے میں کامیاب ہوئےبلکہ معیشت کو بھی استحکام دیا، ترقی پذیر ممالک کوقرضوں کی ادائیگی میں مہلت سے ریلیف ملا۔کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فوجی قبضے اور غیر قانونی توسیعی پسندانہ اقدامات سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کودبایاجا رہاہے۔خیال رہے کہ کورونا وبا کے سبب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا یہ سالانہ اجلاس اس بار ورچوئل ہورہا ہے جب کہ اجلاس میں رہنماؤں کا ریکارڈ کیا گیا خطاب نشر کیا جارہا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button