بجلی کی قیمت میں کمی ، وزیر توانائی نے قوم کو خوشخبری سنادی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے بجلی کی قیمت میں کمی کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ تین ماہ بعد بجلی کی قیمت میں کمی آنا شروع ہوجائے گی، بجلی کی قیمت فی الحال کم نہیں ہورہی،ہم نے ملک مہنگائی کو کم کرنا ہے اور ملک کی معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا دور حکومت فاشسٹ دورحکومت تھا، نیب کو انسانی حقوق کو کچلنے کیلئے استعمال کیا گیا، ہم کوئی استثنا نہیں لیا، ہم پر آج بھی مقدمات ہیں۔ہم آئینی طریقے سے حکومت میں آئے ہیں، آرٹی ایس بٹھا کر حکومت میں نہیں آئے۔

چین کی طرف سے رقم ملنے کے عندیے کے باعث ڈالر کی قدر میں کمی آنا شروع ہوئی، آنے والے دنوں میں ڈالر کی قدر مزید کم ہوگی، ہم نے ملک مہنگائی کو کم کرنا ہے اور ملک کی معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت فی الحال کم نہیں ہورہی، تین ماہ بعد بجلی کی قیمت میں کمی آنا شروع ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو کریڈٹ دوں گا کہ ہم نے ایک فاشسٹ حکمران کو آئینی طریقے عدم اعتماد کے ذریعے شکست دی اور نکالا۔عمران خان نے اگر کوئی اچھا کام کیا ہے اس کو آگے لے کر چلنے میں کوئی اعتراض نہیں ، میں ان کو کریڈٹ دوں گا کہ انہوں نے بی آئی ایس پی کو احساس پروگرام کے طورپر جاری رکھا، عمران خان کو آئی ایم ایف معاہدے کا بھی کریڈٹ لینا چاہیئے اور معافی مانگنی چاہیے۔مزید برآں وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کر ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ملک میں مہنگائی ہے ،بہت جلد اس کو نیچے لے کر آئیں گے، امیروں پر ٹیکس لگا رہے ہیں ،وزیرِ اعظم شہباز شریف کے بیٹے کی کمپنی پر ٹیکس لگایا ہے،نئے ٹیکس سے میری اپنی کمپنی کا 20 سے 25 کروڑ روپے کا ٹیکس بڑھ جائیگا،ہم امیر لوگوں پر مزید ٹیکس لگائیں گے، جن کی آمدنی 15 کروڑ روپے ہے ان پر مزید ایک فیصد جن کی آمدنی 20 کروڑ سے زیادہ ہے ان پر 2 فیصد جن کی آمدنی 25 کروڑ روپے سے زیادہ ہے ان پر 3 فیصد اور جن کی آمدنی 30 کروڑ روپے سے زیادہ ہے ان پر 4 فیصد سے زیادہ مزید ٹیکس عائد کریں گے۔جو اس قابل ہیں کہ مزید ٹیکس دے سکتے ہیں ان پر نئے ٹیکس عائد کر رہے ہیں، جو سپر ٹیکس لگائے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button