دکان اگر خالی تھی، ان کو اس کی چابی نہیں پکڑنی چاہئیے تھی،فواد چوہدری

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے مریم نواز کی تنقید پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ دکان اگر خالی تھی ان کو اس کی چابی نہیں پکڑنی چاہئیے تھی۔انہوں نے کہا سازش سے بیرونی قوتوں کی مدد سے حکومت میں آ گئے۔فواد چوہدری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نااہل اور نالائق لوگوں کا گلدستہ ہے۔مریم نواز لوگوں کو بتا رہی ہیں کہ عوام کو دینے کے لیے ان کے پاس کچھ نہیں۔جن کا پنا کوئی سیاسی فلسفہ نہ ہو وہ کس طرح حکومت کریں گے۔سابق وزیر نے کہا ہم کہہ رہے ہیں کہ ہم دوبارہ حکومت میں آئیں گے پٹرولیم کی قیمت کم کریں گے۔

انہوں نے بجلی گیس کی قیمتیں بڑھا دیں۔نوکریاں ختم ہو رہی ہیں اور کاروبار سکڑ رہے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ انہوں نے روس سے سستے تیل کے مذاکرات کو ختم کیا۔ان کی جرات نہیں کہ امریکا کی مرضی کے خلاف پالیسی بنا سکیں۔امریکہ کے ایجنٹوں کی حیثیت سے کام کرنے والوں کی اپنی کوئی حیثیت نہیں۔کچھ نہ کر سکنے کا بیان ان کی ناکامیوں کا اعتراف ہے۔ملک چلانا اور کاروبار چلانا دو الگ الگ باتیں ہیں۔ہمارا پلان تھا جون تک روس سے معاہدہ ہو جاتا تیل کی قیمتیں کم کر دیتے۔بجلی اور گیس کی ان قیمتوں کے ساتھ صنعت کار کاروبار کیسے چلائے گا۔قبل ازیں ق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوال یہ نہیں کہ سازش یا مداخلت ہوئی، عمران خان اس بات کو این ایس سی میں کیوں لے کر گئے، عمران خان نے سوچا جھوٹ بول دیں تو ختم ہوجائے گا ، ایسا نہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر نے جو بات کی سازش نہیں ہوئی تو حقائق بیان کیے ، ڈی جی آئی ایس پی آر عمران خان کو خوش کرنے کے لیے بات نہیں کر رہے تھے ، عمران خان کو بیساکھیاں چاہیے تھیں ، عمران خان نے سیاست چمکانے کے لیے پاکستان کی سیکیورٹی کو داؤ پر لگا دیا۔مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کرپشن اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں ، حکومت رخصت ہوتی ہے تو عوام کو کارکردگی بتاتی ہے ، شہباز شریف حکومت نے اپنی طرف سے ایک ٹیکس نہیں لگایا ، یہ وہی معاہدہ جو عمران خان حکومت نے آئی ایم ایف سے کیا، معیشت خراب ہوگئی تو پاکستان کا پیسہ گروی رکھاگیا ، شہباز شریف آئی ایم ایف معاہدے کے پابند ہیں ، پچھلے بجٹ پر پیٹرول پر لیوی اور سیل ٹیکس بڑھانے کا معاہدہ کیا گیا تھا ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button