ملک میں معاشی ایمرجنسی لگانے کافیصلہ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ملک میں معاشی ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ملک میں معاشی ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔نجی ٹی وی ٹوئنٹی فور کے مطابق وزیراعظم کو کفایت شعاری سے متعلق تجاویز پہنچا دی گئیں، وزیراعظم کفایت شعاری سے متعلق اہم فیصلے کرینگے۔وزیراعظم کو تجاویز پیش کی گئیںکہ 30 سے 40 فیصد سرکاری مفت پیٹرولیم کی فراہمی میں کٹوتی کی جائے،ذرائع کے مطابق وزیراعظم کفایت شعاری سے متعلق اہم فیصلے کریں گے ۔قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے آئندہ انتخابات سے قبل مہنگائی

اور غربت میں کمی کے لیے قلیل مدتی اقدامات کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو عالمی سطح پر ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے پر مجبور کیا ہے،ملک میں آئندہ عام انتخابات 15 ماہ میں ہوں گے اور اس دوران ان کا ہدف مہنگائی اور غربت کے چیلنجز سے نمٹنا ہے۔ ترکی کے سرکاری ٹیلی ویڑن ’’ٹی آر ٹی‘‘ کو انٹرویو میں وزیر اعظم نے کہا کہ کہ میرا وڑن پاکستان کی تعمیر نو، غربت میں کمی لانے اور کفایت شعاری کو یقینی بنانے کے لیے سرکاری شعبہ کے بجٹ میں کٹوتی کے لیے اپنی پوری کوشش کرنا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے یہ بات زور دے کے کہی کہ ان کی حکومت انتخابات سے قبل عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے قلیل مدتی اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آئندہ عام انتخابات میں ان کی جماعت عوام کی مرضی کے مطابق اقتدار میں آتی ہے تو بے روزگاری اور غربت جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک مکمل ترقیاتی ایجنڈا شروع کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عالمی سطح پر ایندھن کی آسمان سے چھوتی ہوئی قیمتوں نے حکومت کو تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے پر مجبور کیا ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان کی سیاسی صورتحال کے بارے میں

پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار عدم اعتماد کا ووٹ کامیاب ہوا ہے، یہ اقتدار کی ایک آئینی اور قانونی منتقلی ہے جو آئین میں فراہم کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک ’’کوانٹم جمپ‘‘ کی بجائے ایک بڑا قدم ہے۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ پاکستان میں یہ ایک قابل قبول معمول ہو گا کہ اگر پارلیمنٹیرین کی اکثریت محسوس کرتی ہے کہ ایک خاص حکومت ہو، تو انہیں ملک کے قانون کے تحت آزادانہ طور پر ووٹ دینے کی اجازت ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ماضی میں اسی طرح کے حالات میں مارشل لا اور فوجی مداخلت کا مشاہدہ ہوا ہے لیکن اب اس نے پوری صورتحال کو تبدیل کیا ہے اور اس کی حمایت کی جانی چاہیے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button