عمران خان کا قافلہ اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو گیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) عمران خان کا قافلہ اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق چئیرمین تحریک انصاف کا کنٹینر اسلام آباد ٹول پلازہ سے آگے بڑھ گیا ہے۔ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے بتایا کہ ہمارا مارچ ڈی چوک کی جانب گامزن ہے، راستے میں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، تاہم تحریک انصاف کے کارکنوں نے راستے میں موجود تمام رکاوٹیں ہٹا دیں۔بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کا خیبرپختونخواہ سے آنے والا طویل قافلہ اسلام آباد ٹول پلازہ کو کراس کر کے وفاقی دارالحکومت میں داخل ہو رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان ڈی چوک سے چند کلومیٹر دور رہ گئے ہیں۔

اس سے قبل چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا کہ جب تک عام انتخابات کا اعلان نہیں ہوگا تحریک جاری رہے گی، میرے ساتھ عوام کا سمندر ڈی چوک پہنچ رہا ہے۔پولیس نے پُرامن احتجاج پر ظالمانہ شیلنگ کی ہے، امپورٹڈ حکومت سے الیکشن کی تاریخ لینے تک احتجاج جاری رہے گا، ڈی چوک پہنچ رہا ہوں، پاکستانیوں آپ بھی پہنچیں۔ اس سے قبل انہوں نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی والے ڈی چوک پہنچنےکی پوری کوشش کریں۔انہوں نے ٹویٹر پر لانگ مارچ میں شامل قافلے کی فوٹیج بھی جاری کی۔سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم پنجاب میں داخل ہوچکے ہیں اور انشاءاللہ اسلام آباد کی جانب بڑھیں گے۔ اس امپورٹڈ سرکار کی جانب سے جبر و فسطائیت کا کوئی بھی حربہ ہمیں ڈرا سکتاہے نہ ہی ہمارے مارچ کا رستہ روک سکتا ہے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی اجازت دے دی ہے، سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی آئی لانگ مارچ سے متعلق کیس کی سماعت کی، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت دے دی، عدالت نے پی ٹی آئی کو ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان گراونڈ میں جلسہ گاہ فراہم کرنے کا حکم دیا۔جے یوآئی کو جو گراونڈ فراہم کیا گیا وہی پی ٹی آئی کو بھی دیا جائے،ایسا پلان دیا جائے لوگ پرامن جلسہ گاہ میں آئیں اور واپس چلے جائیں، یہ نہ ہو کہ جلسے کے بعد فیض آباد یا موٹروے بند کردی جائے۔ اسی طرح سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے کارکنان کو گرفتار کرنے سے بھی روک دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ جن سیاسی ورکرز اور وکلا پربڑے مقدمات نہیں ہیں، انہیں فوری رہا کردیا جائے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button