عمران نیازی کی کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال عدالتی فیصلے کی توہین ہے، رانا ثناءاللہ کا ردعمل

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ عمران نیازی کی کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال عدالتی فیصلے کی توہین ہے، عدالت نے سیکٹر ایچ نائن میں اجتماع کی اجازت دی، تحریک انصاف کا ٹریک ریکارڈ ہے اس نے کبھی کسی عدالت یا ادارے کا احترام نہیں کیا۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ عمران نیازی کی پی ٹی آئی کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی کال سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے کی توہین کی ہے۔کورٹ نے تحیرک انصاف کو سیکٹر ایچ نائن اسلام آباد میں اجتماع کی مشروط اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا ٹریک ریکارڈ ہے اسنے نہ کبھی

کسی عدالت کا احترام کیا ہے اور نا کسی ادارے کا۔ وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ہم نے کورٹ کے حکم پر کہا آئیں اور جلسہ کریں اب عمران نیازی عدالتی فیصلے کو ڈھال بنا کر فتنے اور فساد کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے۔سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہئے اور مجبور کرے جہاں اجازت دی ہے وہاں جلسہ کریں۔ اٹارنی جنرل اور کمیٹی اراکین چیف جسٹس کے پاس گئے ہیں۔ دوسری جانب ترجمان اسلام آباد پولیس نے ٹویٹر پر آئی جی اسلام آباد پولیس ڈاکٹراکبر ناصر خان کا بیان جاری کیا جس میں آئی جی اسلام آباد پولیس نے ہدایت کی ہے کہ ریڈ زون میں کسی کو آنے کی ہرگز اجازت نہیں،اگر کسی نے ریڈ زون آنے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دیگر مقامات پر افسران کو ہدایات ہیں کہ قوت کا استعمال نہ کریں، مظاہرین سے اپیل ہے کہ پرامن رہیں پولیس پر پتھراؤ اور املاک کو نقصان نہ پہنچائیں۔ اس سے قبل ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا کہ لانگ مارچ میں شریک مظاہرین نے بلیو ایریا میں درختوں اور گاڑی کو آگ لگا دی۔ پولیس نے فائربریگیڈ کو بلوا لیا۔ کچھ جگہوں پر آگ بجھا دی گئی جبکہ مظاہرین نے ایکسپریس چوک میں دوبارہ درختوں کو آگ لگا دی۔ریڈ زون کی سکیورٹی کو مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ اسی طرح انہوں نے صحافی پر تشدد کے واقعے پر کہا کہ اسلام آباد پولیس کی طرف سے کسی صحافی پر کوئی تشدد نہیں کیا گیا۔ تمام افسران کو واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ صحافیوں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے اور انہیں کسی جگہ کوریج سے نہ روکاجائے تاکہ وہ اپنے پیشہ وارانہ فرائض باآسانی سرانجام دے سکیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button