میں کل ہر حال میں کے پی کے سے سب سے بڑا جلوس لے کر نکلوں گا،عمران خان

پشاور (نیوز ڈیسک )چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر ملک میں کسی کی جان کو خطرہ ہے تو وہ میری جان کو خطرہ ہے۔ عمران خان نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ملک میں فیصلہ کن وقت ہے۔ یہ وقت فیصلہ کرے گا کہ کس طرح کے پاکستان میں رہنا چاہئے۔کل رات سے جو انہوں نے شروع کیا ہے یہ ان کی تاریخ ہے۔انہوں نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔ ہمیں بتائیں اگر ہم نے 126 دن کے دھرنے میں کوئی لڑائی کی ہو۔ہماری حکومت میں یہ کتنی بار سڑکوں پر آئے اور لانگ مارچ کیے،

بلاول بھٹو نے لانگ مارچ کیا، کیا کسی کو پکڑا گیا یا کوئی رکاوٹ کھڑی گئی۔ جب ہماری حکومت آئی تو چند دن بعد ہی مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ کیا لیکن ہم نے کسی کو نہیں پکڑا بلکہ مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی۔وہ ادارے جنہوں سے ملک کے فیصلے کرنے ہیں ان سے کہتا ہوں قوم اداروں کی طرف دیکھ رہی ہے۔گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں کیا عدلیہ اس کی اجازت دے گی۔اس وقت نیوٹرل رہنے کی گنجائش نہیں ہے۔کوئی بھی اس وقت ملک میں نیوٹرل نہیں رہ سکتا۔ اللہ نے اجازت نہیں دی کہ بیچ میں بیٹھ جائیں۔اگر ملک تباہی کی طرف جاتا ہے تو آپ بھی اتنے ہی ذمہ دار ہوں گے۔عدلیہ اپنے فیصلوں سے ملک کی جمہوریت کا تحفظ کرے۔ عمران خان نے کہا کہ نیوٹرلز ، ججز اور وکلا کو پیغام دیتا ہوں آج ملک میں فیصلہ کن وقت ہے ۔ مجرموں کی کابینہ نے غیر قانونی فیصلہ کیا ہے۔ 30 سال سے دو خاندان حکومت میں رہے۔یہ اتنے ہی غیر جمہوری ہیں جتنے ڈکٹیٹرز ہیں۔انہوں نے جمہوریت کی اس طرح دھجیاں اڑاییں جس طرح ڈکٹیٹرز نے اڑائیں۔فاشسٹ حکومت کی تاریخ کا پتہ ہے کہ وہ کیا کرتی ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ اس وقت ایک ہی مسائل کا حل ہے کہ الیکشن کرائے جائیں۔عمران خان نے کہا کہ میں کل کے پی کے سے سب سے بڑا جلوس لے کر نکلوں گا یہ سیاست نہیں جہاد ہے، مجرموں کی غلامی سے موت کی بہتر ہے،خوف کی زنجیریں توڑ دیں۔میں قوم سے کہنا چاہتا ہوں مجھے اپنی جان کی فکر نہیں اور آپ کو جیلوں سے ڈر لگ رہا ہے؟۔ کچھ گرفتاریاں کرکے یہ لوگوں کو ڈرانا چاہتے ہیں،ہمیں کسی کا خوف نہیں ہونا چاہئیے۔حقیقی آزادی اور قربانی دینے کے لیے سب شہریوں کو تیار رہنا چاہئیے۔ان لوگوں نے اسلام آباد جانے والے راستے بند کر دییے ہیں، اسلام آباد اور راولپنڈی میں لوگ باہر نکلیں۔عوام کا سمندر ہو گا یہ کتنے لوگوں کو جیل میں ڈالیں گے۔عمران خان نےمزید کہا کہ پولیس اتنی نہیں کہ روک سکے، اسلام آباد کا آئی جی ایک مجرم کو لایا ہے جسے کرپشن پر نکالنے والے تھے۔نوجوانوں کو پیغام دیتا ہوں کہ یہ آپ کے مستقبل کی جنگ ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button