خواجہ سعد رفیق کا عمران خان کے 25مئی کو لانگ مارچ کرنے کے اعلان پر ردعمل سامنے آگیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) 25 مارچ کوبھارتی ظلم سے توجہ ھٹانے اورIMF کونتیجہ خیز مذاکرات سے روکنے کیلئے لانگ مارچ کا ناٹک رچایا جا رہا ہے،عمران خان کی جانب سے 25مارچ کو لانگ مارچ کے اعلان پر خواجہ سعد رفیق کا ردعمل۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ 25 مارچ ھی کیوں؟ 25 مارچ کوبھارتی حکومت حریت رھنمایٰسین ملک کوسزا سنانا چاہتی ہے۔25 مارچ پاکستان کی معاشی بحالی کیلئے IMFسے مذاکرات کادن بھی ہے۔25 مارچ کوبھارتی ظلم سے توجہ ھٹانے اورIMF کونتیجہ خیز مذاکرات سے روکنے کیلئے لانگ مارچ کا ناٹک رچایا جا رھا ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک کے اندر کو بھی انارکی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اسلام آباد کی طرف ‘حقیقی آزادی مارچ’ کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خونی مارچ نہیں ہونے دیں گے، کسی کو بھی انارکی پھیلانے کی اجازت نہیں دے سکتے، اس کو روکنے کیلئے ہر آئینی طریقہ اپنائیں گے، لانگ مارچ سے نمٹنے کیلئے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کرانے کا اختیار اب ہمارا ہے، جو مرضی کرلیں الیکشن تب ہوگا جب ہم چاہیں گے۔خیال رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے 25 مئی کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارج کرنے کا اعلان کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ سیاست میں ہمارا حقیقی آزادی کی طرف جہاد ہے۔ میں پشاور سے لانگ مارچ کو خود لیڈ کروں گا اور 25 مئی کو دوپہر تین بجے سرینگر ہائی وے پر آپ سب کا منتظر ہوں گا۔دوسری جانب پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ملک دیوالیہ ہو نہیں رہا بلکہ ہوچکا ہے، عمران خان کے معاشی ماہرین نے کہا تھا ڈالر 200 تک جائے گا، یہ ان ہی کی پالیسیوں کا تسلسل ہے، مشکل وقت میں سیاستدانوں اور اداروں کو ایک صفحے پر ہونا چاہیے۔جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کے لانگ مارچ کی اہمیت دو پیسے کی نہیں ، یہ مکھیاں مارنے کے لیے اسلام آباد آئیں گے۔ان کا کہنا تھاکہ عمران خان کے لانگ مارچ کی اہمیت دو

پیسے کی نہیں ، یہ مکھیاں مارنے کے لیے اسلام آباد آئیں گے، کسی کا دماغ خراب ہے جو لانگ مارچ میں آئے گا؟ جو لانگ مارچ ہم نے کیے کسی کا باپ بھی ریکارڈ نہیں توڑ سکتا۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ سب سے بڑا چیلنج ہے ملک کو کیسے اٹھایا جائے؟ 4 سال کی خرابی چار دن میں پورا کرنے کی بات کی جا رہی ہے، ملک کو دوبارہ اٹھانا بہت بڑا چیلنج ہے، ہمیں عوامی سپورٹ چاہیے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button