شہداء ہمارے اصل ہیرو ہیں، ہیروز کو بھولنے والی قومیں مٹ جاتی ہیں، آرمی چیف

راولپنڈی(نیوز ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ افسروں اور جوانوں کی قربانیوں کی وجہ سے ہم آرام سے سوتے ہیں، شہداء ہمارے اصل ہیرو ہیں،دنیا مجھے کہتی کہ آپ نے دہشتگردی کو کیسے ختم کیا جبکہ باقی ملک فیل ہوگئے، میں نے کہا ہمارے پاس ایسی مائیں ہیں جو اپنے لخت جگر ملک پر قربان کرنے کیلئے تیار رہتی ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق جی ایچ کیو راولپنڈی میں آرمی افسران کو اعزازات سے نوازنے کی تقریب منعقد ہوئی، تقریب میں قابل تحسین خدمات اور بہادری کا مظاہرہ کرنے والے آرمی افسران کو اعزازات سے نوازا گیا،

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افسران کو اعزازات سے نوازا، تقریب میں شہدا کے اہل خانہ، سینئرآرمی افسران اور ان کے اہل خانہ نے بھی شرکت کی، تقریب میں48 افسران کو ستارہ امتیاز ملٹری سے نوازا گیا، آرمی افسران کو تمغہ بسالت اور میڈل سے بھی نوازا گیا، شہدا کے میڈلز ان کے اہل خانہ نے وصول کیے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہیدوں اور ان کے فیملیز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، مادر وطن پر قربان کرنے والے بہادر جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، شہیدوں کی قربانی کی وجہ سے ملک میں امن ہے، پاکستان ان شہدا کی وجہ سے محفوظ ہے، ہمارے اصل ہیروز یہ شہدا ہیں، افسروں اور جوانوں کی قربانیوں کی وجہ سے ہم پاکستان میں آرام سے سوتے ہیں، ہمیشہ کہتا ہوں اصل ہیرو ہمارے شہید ہیں، یہ فوج ہی ہے جو صبح سے شام تک پاکستان کے ہرچپہ میں آپ کو ملے گی۔طوفان، زلزلہ کوویڈ، یا کوئی حادثہ ہوتو فوج بتائے بغیر وہاں پر پہنچ جاتی ہے، آج کل بلوچستان میں کئی علاقوں میں ہیضہ پھیلا ہوا ہے، جہاں پانی کی کمی ہے اور میرے بتائے بغیر وہاں پر فوج پہنچ کر خدمت کر رہی ہے، ہم اپنی اس خدمت پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ شہداء کے ورثاء کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کو کبھی مایوس نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا مجھے کہتی ہے یہ واحد فوج ہے جس نے دہشتگردی کا خاتمہ کیا ہے، وہ کہتے ہیں آپ نے یہ کیسے کیا باقی ملک فیل ہوگئے، کیا وجہ ہے پاکستان میں ایسی کیا خوبی ہے؟ میں نے کہا ہمارے پاس ایسی مائیں ہیں جو اپنے لخت جگر ملک پر قربان کرنے کیلئے تیار رہتی ہیں،کوئی بھی دیکھ بھال اور مراعات شہادت کا نعم البدل نہیں ہوسکتیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button