اے پی سی کے بعد ملک بھر میں گرفتاریوں کی بڑی لہر

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گرفتاریوں کے اشارے نہیں ہوتے، وہ تو بس ہوجاتی ہے ، ہمارے ملک کے کالے قانون سب کے سامنے ہیں ، گرفتاریاں ہوں گی ۔ نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب حکومت کے پاس اور کوئی حربہ نہ رہے، کوئی دلیل نہ ہو،کوئی کارکردگی نہ ہو، عوام کے مسائل کا حل نہ ہو، پھر گرفتاریاں ہوتی ہیں ، لیکن گرفتاریوں سے یہ معاملہ رکے گا نہیں، جبکہ گرفتاری سیاسی جماعت کی سیاسی سوچ کی کامیابی ہوتی ہے، گرفتاریاں ماضی میں بھی ہوتی رہی ہیں ، تاہم ان سے یہ معاملہ اور بھی بڑھتا ہے،

کیونکہ یہ حصول اقتدار کا مسئلہ نہیں ہے، یہ توا عوام کے مسائل کے حل کا معاملہ ہے۔مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی تقریر پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ توقعات تو ہمیشہ یہ ہوتی ہیں کہ لیڈر موقعے کے مطابق بات کرے، سابق وزیر اعظم نوازشریف نے جس جذبے کے ساتھ جامع طریقے سے بات کی شاید یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک منفرد تقریر تھی ، جس میں ملک اور نظام کے مسائل بیان کیے گئے، اپنے تجبے کی باتیں کیں اور حل بھی دیا۔دوسری جانب میڈیا سے گفتگو میںشاہد خاقان عباسی نے پاک فوج کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ ملاقات کے بارے میں کہا کہ عسکری قیادت کیساتھ میٹنگ عسکری قیادت کی دعوت پر ہوئی، ملاقات میں گلگت بلتستان کے معاملات پر بات ہوئی۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف علاج کروانے گئے تھے اور وہ علاج کروا کر ہی وطن واپس آئیں گے ، اگر کسی کو تکلیف ہے تو اپنے کسی بیمار رشتے دار سے پوچھ لے کہ بیماری کی کیفیت کیا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ نیب جو کر رہا ہے اسکی حقیقت پوری پاکستان پر واضح ہو گئی ہے، سندھ ہائی کورٹ نے بھی واضح کر دیا ہے کہ ایسے کیسز سیاسی انجینئرنگ اور آواز دبانے کیلئے بنائے جاتے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button