مونس الہیٰ اپنے والد کی حالت دیکھ کر طیش میں آگئے، مقابلہ کرنے پنجاب اسمبلی پہنچ گئے

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چودھری مونس الٰہی نے کہا ہے کہ ایک بزرگ پر حملہ کیا گیا ہمت ہے تو مجھ سے لڑو،اسمبلی میں گلو بٹ اور سہیل بٹ پہنچے ہیں، میں ان کو چھوڑوں گا نہیں۔ پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چودھری مونس الٰہی اپنے والد چودھری پرویزالٰہی پر حملے کا سن کر فوری پنجاب اسمبلی پہنچے، جہاں پر انہوں نے گاڑی سے اترتے ہی کہا کہ ایک بزرگ پر حملہ کیا گیا ہمت ہے تو مجھ سے لڑو،اسمبلی میں گلو بٹ اور سہیل بٹ پہنچے ہیں، میں ان کو چھوڑوں گا نہیں۔ انہوں نے اسمبلی میں پہنچ کر اپنے والد کی خیریت دریافت کی۔

دوسری جانب مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چودھری پرویزالٰہی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کیا آج تک کسی اسپیکر کے ساتھ اس طرح ہوا؟آج میرے ساتھ ظلم کی انتہاء کردی گئی ہے، پولیس ایوان میں نہیں آسکتی، یہ آج پہلی بار ہوا ہے، میرے ساتھ ظلم کی انتہا کردی گئی، میرا بازو توڑ دیا گیا، انہوں نے میری اچھائی کا اچھا بدلہ دیا ہے، یہ اپنی طرف سے مجھے ختم کرکے گئے ہیں۔ یہ سب ایک پلاننگ کے تحت پوری فلم چلائی گئی، حمزہ شہبازآرڈر دے رہا تھا کہ پکڑ لو پکڑ لو مار دو ماردو، انہوں نے کہا کہ رات کو عدالتیں کھل جاتی ہیں لیکن کسی مظلوم کیلئے عدالت نہیں کھلتی، میرے لیے کوئی عدالت نہیں انصاف لینے کہاں جاؤں۔ اس سے قبل ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری نے پنجاب اسمبلی اجلاس کروانے کی کاروائی شروع کرائی اور گھنٹیاں بجنا شروع ہوئیں تو ایوان میں لڑائی جھگڑا شروع ہوگیا، جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب اینٹی رائٹ فورس اہلکاروں نے ڈپٹی اسپیکر پر تشدد کرنے والے ارکان کو گرفتار کرنا شروع کیا۔ تاہم پولیس چار ارکان کو گرفتار کرکے لے گئی ہے۔ ان میں ندیم قریشی، واثق عباسی، عمر تنویر بٹ اور اعجازی احمد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس دوران اجلاس میں شدید ہنگامہ آرائی لڑائی جھگڑے کے دوران ایک دوسرے کو مکے اور تھپڑ بھی مارے گئے، چودھری پرویز الٰہی بھی شدید ہنگامہ آرائی کی زد میں آگئے، پرویز الٰہی تشدد سے زخمی ہوگئے جس کے باعث انہیں طبی امداد کیلئے ایوان سے باہر نکال کر مرہم پٹی کی گئی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button