طالبعلموں نے میٹرک نتائج مسترد کردیے ، بورڈ کے باہر دھرنا، رزلٹ کارڈ بھی پھاڑ دیئے

لاہور (نیوز ڈیسک) طالبعلموں نے میٹرک نتائج کو مسترد کرتے ہوئے لاہور انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ کے باہر دھرنا دے دیا، رزلٹ کارڈ بھی پھاڑ دیے ۔ تفصیلات کے مطابق میٹرک کے نتائج کے خلاف طلبا اور والدین کی طرف سے لاہور بورڈ آفس کے باہر شدید احتجاج کیا گیا ، جس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی، جبکہ طالب علموں کی طرفف سے دھرنا بھی دیا گیا۔مظاہرین نے کہا کہ صبح ٹوئٹ کرکے بتایا جاتا ہے ہم پاس ہیں لیکن شام کو کہہ دیا جاتا ہے سب فیل ہیں،حکومت اور وزیرتعلیم بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔

مظاہرے میں شریک ایک خاتون نے کہا کہ نویں جماعت میں جن طالبعلوں کی سپلیاں آئی تھیں انہوں نے وہ کلیئر کرنی تھیں لیکن حکومت نے پیپر نہیں لیے، تو اس میں بچوں کا کیا قصور ہے، جن بچوں نے پیپر ہی نہیں دیے تھے انہیں تو کلیئر کردیا لیکن جنہوں نے پیپر دیے ہیں انہیں پاس ہی نہیں کیا گیا۔ایک استاد نے گفتگو میں بتایا کہ نویں اور گیارہویں جماعت کے بچوں کو پاس کردیا،لیکن نویں دسویں کمبائن والوں کا مسئلہ رہ گیا، حکومت، وفاقی وزیرتعلیم اور لاہور بورڈ حکام سے سوال ہے کہ اس میں ان بچوں کا کیا قصور ہے؟۔اس موقع پر ایک طالب علم کا کہنا تھا کہ نویں جماعت کے پیپر ہی نہیں ہوئے لیکن مجھے فیل کردیا گیا، جب پیپر ہی نہیں ہوئے تو فیل کیسے کردیا گیا؟اس کے علاوہ 80فیصد بچے اس وجہ سے ڈپریشن میں مبتلا ہیں جنہیں صبح ٹوئٹ سے بتایا کہ پاس ہو گئے ہیں اور شام کو ٹوئٹ کیا پھر فیل ہوگئے ہیں۔دوسری طرف میٹرک کے امتحانات میں نمبر کم آنے پر دلبرداشتہ نوجوان نے خودکشی کر لی ، سرگودھا میں واپڈا کالونی جھنگ موڑ کا رہائشی حافظ عدیل میٹرک کے امتحان کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد سے انتہائی دلبرداشتہ تھا کیونکہ اس کے نمبر اس کی توقع سے کم آئے ، جس پر طالب علم نے گزشتہ روز زہریلی گولیاں کھالیں ، جس کے بعد حالت خراب ہونے پر حافظ عدیل کو فوری طبی امدا د کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ وہ جانبر نہ ہو سکا اور خالق حقیقی سے جا ملا ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button