ڈاکوؤں کا ٹولہ عوام کے نمائندوں کو کھلے عام خرید رہا ہے، عمران خان کا قوم کے نام ویڈیو پیغام

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 30 سال سے ملک کو ڈاکوؤں کا ٹولہ لوٹ رہا ہے ، چاہتا ہوں 27 مارچ کو پوری قوم میرے ساتھ نکلے ۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے 27 مارچ کے جلسے کے حوالے سے قوم کے نام اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ قرآن میں اللہ کا مسلمانوں کو حکم ہے کہ تم نے اچھائی کے ساتھ اور برائی بدی کے خلاف کھڑے ہونا ہے ، کیوں کہ اس سے ہی ایک معاشرہ زندہ رہتا ہے ، کھلے عام ساری عوام کے سامنے اس ملک میں ڈاکوؤں کا ٹولہ جو 30 سال سے اس ملک کو لوٹ رہا ہے ، کرپشن کر رہا ہے اور پیسے باہر بھیج رہا ہے ،

اس نے اکٹھے ہوکر عوامی نمائندوں کے ضمیر کی قیمتیں لگائی ہیں ، ان کو کھلے عام خرید رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ ساری میری قوم 27 مارچ کو میرے ساتھ نکلے صرف ایک پیغام دینے کے لیے ہم بدی کے ساتھ نہیں بلکہ بدی کے خلاف ہیں ، ہم اس ملک میں ملک کی جمہوریت اور قوم کے خلاف ہونے والے اس جرم کہ آپ چوری کے پیسے سے عوام نمائندوں کے ضمیر خرید رہے ہو ، قوم اس کے خلاف ہے اور میں چاہتا ہوں کہ قوم 27 تاریخ کو میرے ساتھ نکلے اور سارے پاکستان کو پتہ ہونا چاہیئے کہ آئندہ کسی کی جرات نہیں ہونی چاہیئے کہ اس طرح ہارس ٹریڈنگ کرکے اس ملک کی جمہوریت اور قوم کو نقصان پہنچائے۔گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ کے بیٹ رپورٹرز سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے جو دور جائے گا وہ پیسے کے لیے جائے گا، میں عدم اعتماد کی تحریک کی ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپنے تمام پتے ظاہر کروں گا، اپوزیشن نے دباو میں آکر اپنے سارے پتے ظاہر کردیئے، چودھری نثار سے 50 سالہ دوستی ہے، چودھری نثار سے ملاقات ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنے سارے پتے شو کردیے ہیں لیکن میں عدم اعتماد کی تحریک کی ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپنے تمام پتے ظاہر کروں گا، میں جو کچھ کر رہا ہوں وزارت عظمیٰ کے لیے نہیں کر رہا، میں واضح کہہ رہا ہوں کہ وہ نہیں جیتیں گے، اپوزیشن نے ہمارے اوپر کرم کیا کہ عوام ہمارے حق میں ہوگئی ہے، 27 مارچ کو تاریخی جلسہ کریں گے، مشورے کیلئے کبھی بھی

شہباز شریف کے ساتھ نہیں بیٹھو ں گا، شہبازشریف کے ساتھ بیٹھ کر اپنی توہین کیوں کروں۔ عمران خان ے کہا کہ پاکستان کو فوج کی اشد ضرورت ہے، فوج نہ ہوتی تو ملک کے 3 ٹکڑے ہوتے، سیاست کے لیے فوج کو بدنام نہ کیا جائے، ملک قوم اور اللہ سے غداری نہیں کروں گا، موجودہ صورتحال کے بعدکتنابڑا طوفان آئے گا ان کو اندازہ نہیں، عدم اعتماد کے دوران ان کے ساتھ کتنے لوگ رہیں گے انہیں علم نہیں، ان کے پاس جو لوگ ہیں وہ بھی نہیں جائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں ان چوروں کے دباو میں آکر استعفیٰ کیوں دوں؟ میں نے لڑائی شروع ہی نہیں کی تو ہاتھ کیسے کھڑے کردوں گا، نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا، نیوٹرل والی بات اچھائی کو پھیلانے اور برائی کو روکنے کیلئے کی گئی، اپوزیشن سے کبھی بھی بلیک میں نہیں ہوں گا، فضل الرحمان کے اب ٹیم سے باہر ہونے کا وقت آگیا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی سیاست چوری چھپانا ہے، کسی کی غلط فہمی ہو سکتی ہے کہ گھر بیٹھ جاوں گا، عدم اعتماد کا میچ ہم جیتیں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button