امتحان کے وقت نخرے کی سیاست پر لعنت،جو اپنا ضمیر بیچے قوم اس کا منہ کالاکرے،شیخ رشید

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ امتحان کے وقت نخرے کی سیاست پر لعنت ہے‘ جو اپنا ضمیر بیچے قوم اس کا منہ کالاکرے ۔ وفاقی دارالحکومت میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے جو کہا اس سے ان کے چہرے بے نقاب ہوگئے، وہ کہتے ہیں قومی حکومت بنائیں ، یہ ٹیکنو کریٹ کی حکومت کا بھی کہیں گے ، سیاسی دنگل اسلام آباد میں ہی ہونا ہے اور اپوزیشن کو شکست ہوگی اور میں 25 تاریخ سے خبر دوں گا ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ایم این اے کا حق ہے کہ وہ حق میں ووٹ دے یا مخالف ووٹ دے،

کسی کو قومی اسمبلی آنے اور ووٹ ڈالنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی ، سندھ ہاؤس میں 12 بندوں کی بات کی جارہی ہے ، زندگی میں بِکنے اور بَکنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوتے ، امید ہے ہمارے اتحادی عمران خان کے حق میں فیصلہ کریں گے ، جو اپنا ضمیر بیچے گا قوم اس کا منہ کالا کرے ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہوں ، کیوں کہ نسلی اور اصلی لوگ امتحان کے وقت ساتھ کھڑے ہوتے ہیں ، ساڑھے 3 سال سے وزارت انجوائے کررہا ہوں ، اگر امتحان کے وقت نخرے دکھاؤں تو ایسی سیاست پر لعنت ہے، میں سیاست وقت پہ کرتا ہوں کیوں کہ سیاست میں وقت اہم ہوتا ہے ، ابھی تو ہلکی پھلکی موسیقی ہے ، حالات کو تصادم کی طرف نہ لے جائیں ورنہ جھاڑو پھر جائے گی ۔دوسری طرف حکومت کی اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق کے سینئر رہنما طارق بشیر چیمہ نےکہا ہے کہ حکومت نے ہمیں لالی پاپ کے سوا دیا ہی کیا ہے ، تحریک عدم اعتماد سے آدھا گھنٹہ پہلے بھی فیصلہ کر سکتے ہیں ، ایک ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے عدم اعتماد کے بعد پنجاب میں تبدیلی لائیں گے لیکن اپوزیشن نے ہمیں پنجاب میں وزارت اعلی کا کہا ہوا ہے ، حکومت نے ہمیں لالی پاپ کے علاوہ دیا ہی کیا ہے ، تین دن سے الگ الگ باتیں سن رہے ہیں ، جو کچھ ہمارے ساتھ ہو رہا ہے اس کا ہمیں پتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ہمارے چند ہی ارکان ہیں اس لیے تحریک عدم اعتماد سے آدھا گھنٹہ پہلے بھی فیصلہ کر سکتے ہیں ،

حکومت کو پہلے اپنی صفوں کے اندر اتحاد کی ضرورت ہے ، پرویز الہی نے بھی کہا کہ 10 لاکھ کو چھوڑیں پہلے اپنے ارکان کو متحد کریں ، اگر پرویز الہٰی نے عمران خان سے متعلق نیک جذبات کا اظہار کر دیا تو یہ ان کی وضع داری ہے ، یوٹرن نہیں ، سب اتحادی جماعتیں فیصلے کے قریب ہیں جب کہ حکومت ارکان قومی اسمبلی کو آج بھی دھمکیاں دے رہی ہے مگر ارکان اسمبلی کو اس طرح ووٹ دینے سے روکا نہیں جا سکتا ، اب بہت دیر ہو چکی ، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی اور ق لیگ کو ایک ساتھ فیصلہ کرنا چاہیے اور ایک دوسرے کی ڈیفنس لائن بننا چاہیے ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button