تحریک عدم اعتماد،خواجہ آصف نے بیوروکریسی اور پولیس کو آرٹیکل 6 کے استعمال کی دھمکی دے دی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ آصف نے بیوروکریسی اور پولیس کو آرٹیکل 6 کے استعمال کی دھمکی دے دی ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن عدم اعتماد کے ذریعے آئینی تبدیلی کا راستہ اختیار کر رہی ہے ، جس کا مقصد آئین اور قانون کی حکمرانی قائم کرنا ہے۔خواجہ آصف نے سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ بیوروکریسی اور پولیس نے سبوتاژ کی کوشش کی تو آرٹیکل 6 واضح ہے وعدہ ہےاس پر عمل ضرور ہوگا ۔علاوہ ازیں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان

مسلم لیگ (ن) کے رہنماء خواجہ محمد آصف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی جو فضا قائم ہورہی ہے اس کے نتائج جلد عوام کے سامنے ہوں گے ، تحریک انصاف کے لوگ ہم سے رابطے میں ہیں ، حکمران اور ادارے ذاتی مفادات چھوڑ کر ملکی مفادات کو سامنے رکھیں ، عوام ہم سے پوچھتی ہے کہ اگر اقتدار میں آگئے تو مہنگائی کیسے کم کریں گے؟ اور بجلی، گیس و پیٹرول کی قیمتیں کیسے گھٹائیں گے؟ ہمارے دوست ممالک جو ہماری آواز کے منتظر رہتے تھے، اب پہلو چھڑا رہے ہیں اور نیشنل بینک پر بھاری جرمانے ہو رہے ہیں ، بجلی اور پیٹرول کی قیمتیں مزید بڑھنے جارہی ہیں ، موجودہ حکمرانوں کو گھر بھیجنے کاایک ہی حل ہے کہ ووٹ کے ذریعے ووٹ کی عزت کو بحال کیا جائے ، موجودہ حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں ، نئے آنے والے حکمرانوں کو مینڈیٹ نہ دیا گیا تو مسائل پیدا ہوجائیں گے۔خواجہ آصف نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں سمیت تمام جماعتیں اکٹھی ہورہی ہیں ، ہوسکتا ہے ووٹ کے ذریعے یا عدم اعتماد کے ذریعے حکومت کو گھر بھیج دیں ، عمران خان کا کوئی حمایتی بتائے کہ اس نے کون سے نئے منصوبے بنائے ہیں؟ عمران خان ایسے وقت روس گیا جب وہاں جنگ چھڑی ہوئی تھی ، ہمارے ملک کی شناخت بھیک مانگنے والوں کے ساتھ ہورہی ہے۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ لیگی قیادت کو گزشتہ ساڑھے تین سال سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ، 22 کروڑعوام کے لیے سوچنے والے کم ہی لوگ ہیں ، نواز شریف نے کسی اسٹیج پر اپنا ایجنڈہ پیش نہیں کیا بلکہ 22 کروڑ عوام کی ترجمانی کی ہے ، الیکشن جلد ہونے جا رہے ہیں خواہ جنرل الیکشن ہوں یا بلدیاتی لیکن اگر 2018 والی پریکٹس دوبارہ دہرائی گئی تو ملک کے حالات مزید خراب ہوجائیں گے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button