پانچ سیٹوں والے صوبے کی وزارت اعلیٰ کیلئے بلیک میل کر رہے ہیں، شیخ رشید

کوئٹہ (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ 5 سیٹوں والے صوبے کی وزارت اعلیٰ کیلئے بلیک میل کر رہے ہیں، میں بطور اتحادی عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہوں، ان لوگوں کی طرح نہیں ہوں کہ پانچ پانچ ووٹ ہیں اور وزارت اعلیٰ کے لیے بلیک میل کررہے ہیں، عمران خان بطور وزیراعظم سڑکوں پر آگیا تو اپوزیشن کیلئے زیادہ خطرناک ہوگا۔انہوں نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے پہلی بار ای ویزہ کا اجراء کیا، صحت کارڈ کا اجراء جو پسندیدہ کام ہے۔ سیاسی طور کہنا چاہتا ہوں کہ انصارالاسلام نے کل چڑھائی کی، ملیشیا کو اجازت نہیں ہے،

کسی ملیشیا کو اسلام آباد میں دخل اندازہ نہیں ہوگی، کل ایف سی اور رینجرز کو بھی احکامات جاری کردیے ہیں، آخری تین دن رینجرز اور ایف سی پارلیمنٹ لاجز کی حفاظت کرے گی، اگر ضرورت پڑی تو آرٹیکل 245 کے تحت حکومت فوج کو بھی طلب کرسکتی ہے، ووٹوں کی خریدوفروخت کا بازار گرم کر رکھا ہے، بلیک میلنگ کررہے ہیں، اپوزیشن ممبران اسمبلی کو کروڑوں روپے بھی لگا دیں ان کو شکست فاش ہوگی ، میں چاہتا ہوں کہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوجائے ورنہ ساری زندگی بچھتائیں گے، الیکشن کو ایک سال رہ گیا ہے۔یہ نہ ہودس سال لائن میں لگے رہیں۔ نیوز ایجنسی کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ایک سال رہ گیا ہے، بہتر یہ ہے کہ الیکشن کی تیاری کریں، اپوزیشن تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرے، یہ نہ ہو آپ 10 سال لائن میں لگے رہیں۔ تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا میرا خیال ہے ہمیں صلح صفائی کی طرف جانا چاہیے، ہمیں مل بیٹھ کر مذاکرات سیکوئی حل نکالنا چاہیے۔انہوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کو ناکامی ہو گی اور عمران خان 5 سال پورے کرے گا۔عمران خان کے اپوزیشن پر سخت حملوں سے متعلق سوال کے جواب میں وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ مولانا غفور حیدری نے بھی مجھ سے یہی گلہ کیا ہے، میرا خیال ہے ہمیں صلح صفائی اور ٹھنڈے پروگرام کی طرف جانا چاہیے، کیونکہ انہوں نے تحریک عدم اعتماد میں ہارنا ہے اور اس کے بعد بھی ہمیں تنگ کرنا ہے، تو بہتر ہے کہ ان کے ساتھ ہم ابھی سے ٹھنڈے ہوجائیں اور انہیں ذہنی طور پر تیار کردیں کہ آپ ہارنے جارہے ہیں۔ اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ لڑنا مشکل نہیں لیکن پھر بعد میں صلح کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button