جے یو آئی کے رکن قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کی حکومت کی حمایت کا اعلان کر دیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جے یو آئی کے رکن قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کی حکومت کی حمایت کا اعلان کر دیا۔۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریوں میں مصروف اپوزیشن کو بڑا دھچکا پہنچا ہے۔ نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جماعت جے یو آئی کے ایک رکن قومی اسمبلی نے حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ سنایا ہے۔اے آر وائی کے مطابق مذکورہ ایم این اے نے الزام عائد کیا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے پیچھے بیرونی ہاتھ ہے اس لیے ایسی کسی تحریک کا حصہ نہیں بن سکتا جو بیرونی ہاتھوں میں کھیلے۔

اے آر وائی نیوز نے ذرائع کا حوالہ دیتے یہ بھی بتایا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے 8 ایم این ایز کی جانب سے حکومت کو ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔اس سلسلے میں 2 رہنماؤں نے منسٹر انکلیو میں وفاقی وزراء سے اہم ملاقات بھی کی جب کہ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کیلئے حکومت اپوزیشن کے مزید ارکان سے بھی رابطوں میں ہے ۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے 28 ارکان کے اپوزیشن سے مبینہ رابطوں کا انکشاف ہوا ہے، جن کے ناموں کی لسٹ وزیراعطم تک پہنچ گئی، مبینہ مشکوک اراکین کی نگرانی بھی شروع کروا دی گئی۔بتایا گیا ہے کہ یہ لسٹ ایک سول ادارے کی جانب سے بھجوائی گئی ہے جس میں شامل تمام اراکان کا تعلق تحریک انصاف سے ہے ، اس لسٹ میں اتحادی جماعتوں کے ارکان کا ذکر نہیں ہے ۔ جیو نیوز کے مطابق اراکین میں زیادہ تر ایسے لوگ شامل ہیں جو دیگر جماعتیں چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں آئے تھے ، یہ ناراض اراکین عدم اعتماد میں اپوزیشن کو ووٹ دے سکتے ہیں ، جس کے باعث مبینہ مشکوک اراکین کی نگرانی بھی شروع کروا دی گئی ہے جب کہ ان تمام ناراض اراکین کو منانے کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دیا گیا ہے ، اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے موجودہ صورتحال میں سینئر پارٹی قیادت سے ایک بار پھر مشاورت کا فیصلہ کیا ہے ، جس کے لیے سینئر پارٹی رہنماؤں کو آج وزیراعظم ہاؤس طلب کیا گیا ہے ۔خیال رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی ، حزب اختلاف کی اس عدم اعتماد کی تحریک پر 86 اراکان نے دستخط کیے ہیں ، جن میں پاکستان مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور اے این پی کے اراکین قومی اسمبلی شامل ہیں ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button