گجرات میں لاہور کی رہائشی اجتماعی عصمت دری کا شکار ہوگئی

گجرات ( نیوز ڈیسک ) پنجاب کے ضلع گجرات میں مقیم لاہور کی رہائشی لڑکی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔اس حوالے سے گجرات پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں 4 ملزمان کے خلاف تھانہ سول لائن میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔متاثرہ لڑکی نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ 10 روز قبل اسے مدثر نامی شخص نے دو افراد کو فروخت کیا تھا۔دونوں افراد اسے نامعلوم مقام پر لے گئے جہاں ملزمان نے 3 دن تک اس کے ساتھ زیادتی کی۔متاثرہ لڑکی کے مطابق ملزمان نے اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ایک اور واقعے میں فیصل ٹائون کے علاقہ میں نوکری کی تلاش میں

آنے والی لڑکی کو شہری نے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈلا ۔ بتایاگیاہے کہ پیشنٹ کیئرکی نوکری کے بہانے ملزم محمود نے لڑکی کو فیصل ٹائون میں بلایا اور اپنے فلیٹ میں لڑکی کو مبینہ زیادتی کانشانہ بنا ڈالا۔پولیس نے متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں زیادتی کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کاآغازکردیا ۔لڑکی کو طبی معانے کیلئے جناح ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ یہاں واضح رہے کہ ایک سال کے دوران لاہور میں زیادتی کے کیسز میں تشویش ناک اضافہ ہوا ہے۔ نجی ٹی وی چینل سٹی 42 کی رپورٹ میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں جنسی زیادتی کے کیسز کے تشویش ناک اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ملک کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں درجنوں خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کے تھانوں میں گیارہ ماہ کے دوران جنسی زیادتی کے کل 481 جبکہ اجتماعی جنسی زیادتی کے 26 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اس کے علاوہ تیزاب گردی کے بھی 3 واقعات رپورٹ ہوئے۔رپورٹ میں پنجاب کے 5 شہروں کو خواتین کیلئے حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔ انکشاف کیا گیا ہے کہ خواتین کیلئے غیر محفوظ قرار دیے گئے 5 شہروں میں گزشتہ ایک سال کے دوران 286 خواتین قتل کی گئیں۔ خواتین کے قتل کی وارداتوں کے حوالے سے لاہور سب سے خطرناک شہر رہا جہاں خواتین کے قتل کی 89 وارداتیں ہوئیں۔ جبکہ فیصل آباد خواتین کے قتل کی وارداتوں کے حوالے سے 66 واقعات کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔راولپنڈی میں 48 حوا کی بیٹیاں،

گوجرانوالہ میں 42، سرگودھا میں 41 قتل کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران صوبائی دارالحکومت لاہور میں خواتین کے اغواء کے 136 واقعات،گھریلو تشدد کے 134، اقدام قتل کے 38 واقعات رپورٹ ہوئے۔ جبکہ غیرت کے نام پہ قتل کے سب سے ذیادہ 15 واقعات فیصل آباد میں رپورٹ ہوئے۔ یاد رہے وفاقی حکومت کا دعویٰ ہے کہ جنسی زیادتی کے جرم کی روک تھام کیلئے موثر قانون سازی کے ذریعے سخت ترین سزاوں کو یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button