پاک فوج کا مذاق اڑانے والے کی شامت آگئی، سخت سزا ئیں دینےکا قانون اسمبلی میں پیش
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ۔قومی اسمبلی میں فوجداری قانون ترمیمی بل پیش کیا گیا جس میں فوج کا مذاق اڑانا یا بدنام کرنا جرم قرار دیے جانے کی تجویز کی گئی ہے۔مجموعہ تعزیرات پاکستان 1860ء اور مجوموعہ ضابطہ فوجداری 1898ء میں ترمیم کرنے کا بل بدھ کو منعقدہ قومی اسمبلی اجلاس میں رکن اسمبلی امجد علی خان نے پیش کیا۔ ان ترامیم کے ذریعے پاکستان کی مسلح افواج یا کسی بھی رکن کا ارادتاً تمسخر اڑانے اور بدنام کرنے والے کو سزا دی جاسکے گی۔بل میں تجویز کیا گیا ہے مسلح افواج یا اس کے کسی رکن کا جان بوجھ کر تمسخر اڑانا، وقار کو گزند پہنچانا یا بدنام کرنا جرم قرار پائے گا۔
اس حوالے سے تجویز کردہ سزا کے مطابق ایسا کرنے والے کو 2سال تک قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکیں گی۔ترمیمی بل میں اس بیان کیا گیا ہے کہ اس ترمیم کا مقصد مسلح افواج کے خلاف نفرت انگیز اور گستاک رویے کا سدباب کرنا ہے۔ بل میں مزید کہا گیا ہے کہ مسلح افواج کے ادارے کی ساکھ کو گزند پہنچانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ اس ترمیمی بل پر ابھی بحث ہونی باقی ہے۔قبل ازیں ایوان بالامیں حکومت کو ایک بار پھر شکست کا سامنا کرنا پڑا اور گزشتہ روز قومی اسمبلی سے منظور ہونے والا انسداد دہشت گردی کا تیسرا ترمیمی بل سینیٹ میں اپوزیشن نے عددی برتری سے مسترد کر دیا۔ بل کے حق میں 31 جبکہ مخالفت میں 34 ووٹ پڑے۔گزشتہ روز قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2020 میں تفتیشی طریقہ کار میں نئی تکنیک استعمال کرنے کی شق شامل کی گئی تھی۔ جس کے تحت تفتیشی افسر عدالت کی اجازت سے 60 دن میں بعض تکنیک استعمال کرکے دہشت گردی میں رقوم کی فراہمی کا سراغ لگائے گا۔انسداد دہشتگردی ترمیمی بل کے تحت ان تکنیک میں خفیہ آپریشنز، مواصلات کا سراغ لگانا ، کمپیوٹر سسٹم کا جائزہ لینا شامل ہے جب کہ عدالت کو تحریری درخواست دے کر مزید 60 دن کی توسیع حاصل کی جا سکتی ہے۔