موٹروے کیس کی متاثرہ خاتون نے ملزم عابد اور شفقت کی شناخت کرلی
لاہور(نیوز ڈیسک) سانحہ گجر پورہ کی متاثرہ خاتون نے ملزمان کی شناخت کرلی ، خاتون کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سے مطالبہ کرتی ہوں کہ ملزم عابد اور شفقت کو پھانسی دی جائے، تب ہی میری روح کو سکون ملے گا۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ گجر پورہ کی تفتیش کے دوران اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ خاتون نے ملزمان شفقت اور عابد کی شناخت کر لی ہے۔منگل کے روز ملزمان کی شناخت پریڈ کے لیے جیل میں خصوصی انتظام کیا گیا تھا تاہم خاتون نے جیل میں آنے سے انکار کر دیا جس کے بعد خاتون کو ملزمان کی تصاویر بھیجی گئیں۔ متاثرہ خاتون نے تصاویر دیکھ کر ملزمان کی
شناخت کر لی اور پھر وزیر اعظم عمران خان سے ملزمان کو پھانسی کی سزاء دینے کا مطالبہ کیا۔متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ملزمان کو پھانسی کی سزا دینے سے ہی ان کی روح کو سکون ملے گا، ان کے ساتھ ہونے والے ظلم و جبر کا ازالہممکن ہو سکے گا۔ایسے ملزمان کے لیے کوئی بھی نرمی برتنے کی ضرورت نہیں ہے، انہیں سخت سے سخت سزا ملنی چاہے۔ گجرپورہ لنک روڈ پر خاتون کو بچوں کے ہمراہ زیادتی کا نشانہ بنانے والے مرکزی ملزم عابد علی بطور شوٹر کام کرتا رہا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ عابد علی 4 سے زائد مختلف کیسز میں پہلے بھی گرفتار ہوچکا ہے۔ذرائع کے مطابق عابد علی ایک اجرتی قاتل ہے جو 25 ہزار روپے کے لیے قتل کرتا تھا، ملزم کے بطور شوٹر کام کرتا رہا اور اس کے اشتہاریوں سے رابطے ہیں۔پولیس نے عابد علی کی گرفتاری کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے، سمندری، بہاولپور، نوشہرہ ددرکاں، بہاولنگر میں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کی لیکن ملزم کی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔دوسری جانب پولیس نے زیر حراست وقار کے برادر نسبتی عباس کو چھوڑ دیا، عباس کے دو بھائی سلامت اور بوٹا کو بھی چھوڑ دیا گیا۔واضح رہے کہ وقار کے برادر نسبتی اور دو بھائیوں کو گزشتہ روز حراست میں لیا گیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ وقار کی رہائی کا فیصلہ ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد کیا جائے گا۔خیال رہے کہ چند روز قبل گجرپورہ لنک روڈ پر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران ملزم شفقت کو گرفتار کرلیا جبکہ مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔