لائن آف کنٹرول پر سیز فائر طاقت کی بنیاد پر قائم کیا،بھارتی آرمی چیف کا مضحکہ خیز بیان سامنے آگیا

نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارتی آرمی چیف نے لائن آف کنٹرول پر سیزفائر کے حوالے سے مضحکہ خیز بیان جاری کیا ، جس پر عوامی حلقوں نے بھی بھارت کا تمسخر اُڑاتے ہوئے کہا کہ شاید بھارت حال ہی ہونے والی اپنی ذلت بھول گیا ہے اسی لیے بھارتی آرمی چیف اس قسم کے مضحکہ خیز بیانات دے رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمی چیف نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ ایل او سی پر سیز فائر طاقت کی بنیاد پر قائم کیا۔بھارتی آرمی چیف کے اس بیان پر عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ شاید بھارتی آرمی چیف پاکستان میں در اندازی کی کوشش کے نتیجے میں ابھی نندن کے طیارے کا

گرنا اور باقی طیاروں کا تباہ ہونا بھول گئے ہیں۔ شاید بھارت کو لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کے نتیجے میں پاک فوج کی جانب سے کی جانے والی جوابی کارروائیوں کے نتیجے میں ہونے والا نقصان بھی یاد نہیں ہے۔بھارتی آرمی چیف بھارتی پنجاب میں بدامنی بھی بھول چکے ہیں، اور تو اور بھارتی آرمی چیف مقبوضہ کشمیر میں سکیورٹی کی ناکامی پر کیا کہیں گے؟ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ہندو حکومت سیاسی مقاصد کے لیے عوام کو بیوقوف بنانے میں لگے رہتے ہیں۔ بھارت تمام بین الاقوامی قوانین اور اخلاقیات کی حدیں پار کرچکا ہے، بھارتی آرمی چیف افغانستان پر دنیا کو بیوقوف مت بنائیں۔پوری دنیا جانتی ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کی گئی، افغانستان میں بھارتی اسپانسرڈ 67 ٹریننگ کیمپ کام کرتے رہے۔ یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 14 فروری 2019ء کو ایک کار خود کش دھماکے میں 40 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے جس کا الزام بھارت نے براہ راست پاکستان پر عائد کیا تھا۔ پلوامہ واقعے کے بعد صورتحال کشیدہ ہوئی اور 26 فروری کی رات بھارتی فضائیہ نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی جس پر پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی پر بھارتی طیارے بالاکوٹ کے قریب نصب ہتھیار پھینکتے ہوئے بھاگ نکلے تھے۔جس کے بعد بدھ کی صبح 27 فروری 2019ء کو پاک فضائیہ نے بھارت کو سرپرائز دیتے ہوئے بھارت کے دو طیارے مار گرائے جبکہ ایک بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ پاک فوج نے ابھی نندن کو مشتعل

ہجوم سے بچایا اور حراست میں لے لیا تھا۔ پاک فوج نے ابھی نندن کا علاج بھی کروایا۔ بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کی پاک فوج میں حراست میں آنے کے بعد سے بھارتی میڈیا میں یہ چرچا تھا کہ پاکستان اب پائلٹ کی رہائی کے لیے بھارت کے سامنے شرائط رکھے گا ، بھارتی حکومت نے مؤقف دیا کہ ہم کسی قسم کی شرائط ماننے کو تیار نہیں ہیں۔لیکن جمعرات کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان نے بھارتی پائلٹ کی رہائی کا اعلان کیا اور ساتھ ہی کہا کہ ہم بھارتی پائلٹ کو امن کے فروغ کے لیے جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے اس فیصلے کو نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ عالمی سطح پر بھی خوب سراہا گیا تھا۔جمعہ کے روز یکم مارچ 2019ء کو بھارتی پائلٹ ابھینندن کو پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت واہگہ بارڈر پر بھارت کے حوالے کر دیا تھا۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button