عمران خان لوگوں کی پرواہ نہ کریں، خود فیصلہ کریں اور سخت قانون لائیں ، چوہدری شجاعت
لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں بڑھتے ہوئے بچوں کے ساتھ زیادتی جیسے سنگین جرائم کو ختم کرنے کیلئے قانون بنائیں ہماری پارٹی اس قانون میں ان کا بھرپور ساتھ دے گی، عمران خان لوگوں کی پروا نہ کریں لوگ آتے جاتے رہتے ہیں اور ان میں سے بہت سے ایسے ہوتے ہیں جن کو ہمارے ملک کے حالات کا پتہ ہی نہیں ہوتا اور وہ ہمیں مشورہ دینے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جس پر یہ گزرتی ہے اس کا دکھ صرف وہی سمجھ سکتا ہے اس لئے عمران خان کو اپنے ملک کی خاطر خود فیصلہ کرنا چاہئے۔چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ یہ سانحہ موٹروے پر نہیں بلکہ اس سے تین چار میل
دور پیش آیا جبکہ شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے خواہ مخواہ موٹر وے کی تعمیر میں اپنا حصہ تو ڈال دیا لیکن جرم کا کوئی ذکر نہیں کیا، یہ تو ایسا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے سامنے انہوں نے ان کی تعریف تو کر دی لیکن وہ یہ بھول گئے کہ انہوں نے ہی سابق صدر زرداری کو پھانسی پر لٹکانے کے بعد ان کی لاش کو خود سڑکوں پر گھسیٹنے کا کہا تھا اور یہ بات کرتے ہوئے جوش میں مائیک بھی توڑ ڈالا تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان قومی اسمبلی میں اس سانحہ پر بات کرنے کے بجائے ہائیکورٹ سے استدعا کریں کہ ایسے سنگین جرائم کے مقدمات سننے کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کریں اور یہ خصوصی عدالتیں ایک ہفتے میں فیصلہ کریں، بروقت فیصلوں کے بعد سنگین جرائم میں نمایاں کمی آئے گی اور عوام میں خوف و ہراس کا خاتمہ ہو گا۔دوسری جانب پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا سی سی پی او کو شاباشی کی تھپکی دے کر عورتوں کو پیغام دیا گیا کہ نئے پاکستان میں آپ محفوظ نہیں، عورت نے 130 پر کال تو ایک گھنٹے تک پولیس کیوں نہ آئی؟ انہوں نے کہا واقعے سے توجہ ہٹانے کے لیے پھانسی کی سزاوں کی بحث چھیڑ دی گئی ہے۔پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ریاست ماں تو نہ بن سکی، ڈائن بن گئی ہے، ظلم کے خلاف بات کرنے والوں کو غائب کر دیا جاتا ہے، کہا جاتا ہے کہ ہم سرعام پھانسی دیں گے کیا آمر ضیاالحق نے سرعام پھانسی دی تو اس سے ریپ اور جرائم ختم ہو گئے تھے۔