ملک کی بقا صدارتی نظام ، سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سوشل میڈیا پر ’ملک کی بقا ، صدارتی نظام ‘ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر صدارتی اور مخالف حامی ایک دوسرے کے سامنے آگئے ۔ صدارتی نظام کے حامی اس نظام کے فوائد گنوارہے ہیں جبکہ مخالفین کی جانب سے اس نظام کو ڈکیٹیڑ شپ کا نظام کہا جارہا ہے جو سابق آمروں نے نافذ کیا رکھا تھا ۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ملک کا موجود پارلیمانی نظام فرسودہ ہو چکا ہے جس کیلئے حکومت کو جوڑ توڑ ، خریدو فروخت کرنا پڑتی ہے،نہ حکومتیں ڈلیور کرتی ہیں اور چھوٹی سیاسی جماعتوں کے ہاتھوں بلیک میل ہوتی رہتی ہیں۔ صدارتی نظام کے حامی صارفین کا کہنا تھا کہ اسلامی نظام حکومت کے قریب تر

اگر کوئی نظام ہے تو وہ صرف اور صرف صدارتی نظام ہے ، ان کا کہنا تھا کہ امریکا ، چین ، روس ، ترکی ، سمیت بے شمار ممالک ایسے ہیں جو ترقی یافتہ ہیںجس کی وجہ وہاں پر صدارتی نظام کا قائم ہونا اور فیصلوں میں خود مختاری ہے ۔ علی نامی سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ اسلامی نظامِ حکومت کے قریب تر اگر کوئی نظام ہے تو وہ صدارتی نظام ہے ۔ ایک اور صارف عرفان خان اویسی کا کہنا تھا کہ ’’وہ قوم کو کامیابی کی راہ پر گامزن کرنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے، اسی لیے میں اعتراف کرتا ہوں کہ وہ پاکستان کی صدارت کے حقدار ہیں۔ ‘‘جبکہ مخالفین کی جانب سے اس نظام کو ڈکیٹیڑ شپ کا نظام قرار دیا جارہا ہے جس اس پہلے سابق حکمرانوں نے نافذ کیے رکھا ہے ۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button