سیاحوں نے سانحہ مری سے بھی سبق نہ سیکھا، بالاکوٹ کا رُخ کر لیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سیاحوں نے سانحہ مری سے بھی سبق نہ سیکھا ، انتظامیہ نے نتھیا گلی اور ملکہ کوہسار کے راستوں کی بندش کا اعلان کیا تو سیاحوں نے خیبرپختوںخوا کے سیاحتی مقام بالا کوٹ کا رخ کر لیا، راستوں پر پھسلن کے باعث کئی سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔جی ڈی اے اہلکار راستوں پر سیاحوں کو مدد فراہم کرتے رہے، بالاکوٹ کی ضلعی انتظامیہ نے صورتحال کا بروقت تدراک کیا اور ناران اور شوگران جانے والے راستوں کو بند کیا۔ضلعی انتظامیہ نے سیاحوں کو تلقین کی ہے کہ بالاکوٹ شاہراہ کو کاغان پلدران تک بحال کیا گیا، سیاح کاغان سے آگے سفر سے گریز کریں۔دوسری جانب پنجاب حکومت کو سانحہ مری کے حوالے سے ابتدائی تحقیقاتی

رپورٹ پیش کردی گئی جس کے مطابق مری اور گرد و نواح میں موجود سڑکو‍ں کی گزشتہ دو برس سے جامع مرمت نہیں کی گئی تھی اور گڑھوں میں پڑنے والی برف سخت ہونے کے باعث ٹریفک کی روان میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مری میں موجود ایک نجی کیفے کے باہر پھسلن ہونے کے باوجود کوئی حکومتی مشینری موجود نہیں تھی، اور اسی پھسلن والے مقام پر مری سے نکلنے والوں کا مرکزی خارجی راستہ تھا، سیاحوں کے مری سے خارجی راستے پر برف ہٹانے کے لیے ہائی وے کی مشینری موجود نہیں تھی۔رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مری کے مختلف علاقوں میں بجلی نہ ہونے کے باعث سیاحوں نے ہوٹلز چھوڑ کر گاڑیوں میں رہنے کو ترجیح دی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button