مری سانحہ،حکومت کو کوسنے کا کوئی فائدہ نہیں، یہ بہت پہلے مر چکی ہے،مریم نواز

لاہور (نیوز ڈیسک)مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے مری میں سیاحوں کے پھنسنے اور گاڑیوں میں موجود افراد کی اموات کے سانحہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں مریم نواز نے کہا کہ مری میں بے یارو مددگار برف میں دھنسے رہنے والے پورے کے پورے خاندانوں کی موت کے دردناک واقعہ نے دل ہلا کے رکھ دیا ہے۔حکومت کو کوسنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ یہ مردہ ضمیر حکومت بہت پہلے مر چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اللّہ تعالی مرحومین اور ان کے لواحقین اور پاکستان پر اپناخصوصی رحم فرمائے۔ آمین ! خیال رہے کہ مری میں

سیاحوں کی بڑی تعداد ویک اینڈ پر برفباری کا نظارہ کرنے پہنچی، جہاں ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری اور گلیات میں داخل ہوئیں۔ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔فیملیز گاڑیوں میں محصور ہو کر رہ گئیں۔ شدید برفباری میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری ہے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملکہ کوہسار اور گلیات میں برفانی طوفان کے باعث 16 سے 19 افراد جاں بحق ہوئے، ایک ہزار سے زائد گاڑیاں ابھی تک پھنسی ہوئی ہے۔ جبکہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے سیاحوں کے مری میں پھنسنے اور گاڑیوں میں اموات کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرا دیا۔شہباز شریف نے کہا کہ شہریوں کی اموات انتظامی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا دردناک واقعہ ہے۔ حکومت کی صلاحیت کا یہ عالم ہے کہ ٹریفک انتظامات کرنے کے بھی قابل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیامت خیز سردی میں پھنسے شہریوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کی کوشش کیوں نہیں کی؟ حکومت ایک ہزار گاڑیوں کے انتظام کی صلاحیت نہیں رکھتی تو اسے اقتدار رہنے کاکیا جواز ہے؟ شہباز شریف نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو حکومت رش میں پھنسے شہریوں کو نہیں بچا سکتی وہ مہنگائی سے عوام کو کیسے نکال سکتی ہے۔عمران نیازی میں مجرمانہ غفلت کے ذمہ داروں کو برخاست کرنے کی جرأت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس خون ناحق پر کس کو تو ذمہ دار ٹھہرایا جائے؟ عوام کے خون پر حکومتی مجرمانہ خاموشی بدتر ازگناہ کے مترادف ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ وفات نہیں شہریوں کے قتل عمد کے مترادف ہے،سیاحت میں اضافے کا حکومتی پراپیگنڈا سفاکی اور سنگ دلی کی انتہاء ہے۔ مغرب کی مثالیں دینے والوں نے تو مشرقی روایات کی بھی لاج نہیں رکھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کرتا ہوں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button