شہبازشریف کی تقریر نوکری کی درخواست ہوتی ہے، عمران خان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شہبازشریف کی تقریر نوکری کی درخواست ہوتی ہے، ہر تین ماہ بعد کہا جاتا ہے کہ حکومت مشکل میں ہے، لیکن حکومت کسی مشکل میں نہیں ہے۔ انہوں نے تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کی تقریر جاب ایپلی کیشن ہوتی ہے۔اپوزیشن ہر تین ماہ کہتیی ہے کہ حکومت مشکل میں ہے لیکن حکومت کسی مشکل میں نہیں ہے۔ انہوں نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی وطن واپسی کے سوال پر کہا کہ کہا جاتا ہے کہ نواز شریف آج آرہا ہے کل آرہا ہے،

نوازشریف جب سعودی عرب گئے تھے تب بھی یہی سن رہے تھے، جب تک سمجھوتا نہیں ہوا نوازشریف واپس نہیں آیا۔بعد ازاں قومی اسمبلی میں فنانس ترمیمی بل کا مسودہ منظور کیا گیا۔قومی اسمبلی اجلاس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے وزیرمملکت فرخ حبیب کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ مالیاتی ضمنی بل سے عوام پر بوجھ کی باتیں بےبنیاد ہیں، لوگوں پر ٹیکسوں کا بوجھ نہیں پڑے گا، عام آدمی پر صرف2 ارب روپے کے ٹیکسوں کا بوجھ پڑے گا۔ کمپیوٹرز، آئیوڈائز نمک، سرخ مرچ پر ٹیکس لگے گا، نمک، مرچ سمیت چند چیزوں پر ٹیکس سے عام آدمی متاثر ہوگا، زرعی ادویات، کھاد اور ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس نہیں لگا رہے، ایک ہزارسی سی سے زائد گاڑی پر ڈیوٹی بڑھے گی، جن چیزوں پر چھوٹ تھی اس پر نظرثانی کی جارہی ہے، بل میں 343 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ پرنظرثانی کی گئی ہے۔بتایا جائے 2 ارب روپے سے کون سا بڑا مہنگائی کا طوفان آجائیگا؟ اس وقت ہمارا سیلز ٹیکس 3 ٹریلین کا ہے، 70 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ میں لگژری آئٹم شامل تھیں۔ گزشتہ ڈھائی سے اسٹیٹ بینک سے کوئی پیسہ نہیں لے رہے، حکومت نے کوئی ایسا اقدام نہیں کیا جس سے غریب آدمی پر بوجھ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ جب حکومت چاہتی ہے اسٹیٹ بینک سے پیسے لے لیتی ہے،ابھی بھی 6 ہزار ارب روپے اسٹیٹ بینک کے دینے ہیں، اسٹیٹ بینک کا بورڈ ہمارے پاس ہے، اداروں کو خود مختاری دینا پی ٹی آئی کے منشور میں شامل ہے، پارلیمانی کمیٹیاں اسٹیٹ بینک سے جواب طلبی کرسکیں گی، لگژری گاڑیوں پر ٹیکس بڑھا رہے ہیں، عالمی منڈی میں درآمدی اشیا کی قیمتیں بڑھنے سے پاکستان سمیت متعدد ملک متاثر ہوئے، امریکہ، برطانیہ اور یورپی ملک بھی مہنگائی کی عالمی لہر سے شدید متاثر ہوئے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button