سرکاری اسکولوں میں لڑکے لڑکیوں کے ساتھ پڑھنے پر پابندی عائد کر دی گئی

چکوال (نیوز ڈیسک)چکوال کے سرکاری اسکولوں میں لڑکے لڑکیوں کے ساتھ پڑھنے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق چکوال کے سرکاری اسکولوں میں کو ایجوکیشن پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس حوالے سے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر چکوال نے مراسلہ جاری کیا ہے جس میں چھٹی سے آٹھویں جماعت تک ’کو ایجوکیشن‘ اسکولوں میں زیر تعلیم طالبات کے نام خارج کرنے کے احکامات دئیے گئے۔جب کہ دوسری جانب چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن اتھاڑی چکوال نے طالبات کے نام خارج کرنے کا نوٹس لے لیا۔حکام نے وضاحت طلب کی کہ طالبات کے نام خارج نہیں ہوں گے بلکہ

اُنہیں دوسرے اسکولوں میں ٹرانسفر کیا جائے گا۔ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے غلط مراسلہ بھیجنے پر جواب طلب کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کے جینز پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔بتایا گیا تھا کہ وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کے لیے ڈریس کوڈ لاگو کر دئیے گئے ہیں۔وفاقی نظامت تعلیمات نے نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت خواتین اساتذہ کے جینز اور ٹائٹس پہننے جب کہ مرد اساتذہ کے جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی ہو گی۔ پردہ کرنے والی خواتین اساتذہ کو صاف ستھرا اسکارف اور حجاب پہننے کی اجازت ہو گی۔خواتین اساتذہ کو سینڈل اور اسنیکر پہن سکتی ہیں جب کہ سلیپر پہننے کی اجازت نہیں ہو گی۔اس طرح مرد اساتذہ کو سردیوں میں گرم چارد پہننے کی اجازت نہیں ہو گی بلکہ سردیوں میں خوبصورت رنگ اور ڈیزائن کے سوئیٹر ، کوٹ اور جرسی پہن سکیں گے۔وفاقی نظامت تعلیمات نے ایریا ایجوکیشن افسران کو ڈریس کوڈ پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہ کہا کہ مرد اساتذہ شلوار قمیض کے ساتھ ویسکوٹ پہنیں۔کلاس میں استذہ ٹیچنگ گاؤن اور لیبارٹری میں لیب کوٹ پہنیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button