موٹروے واقعہ کے بعد لاہور ہائیکورٹ میںبڑا قدم اٹھالیا گیا
لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور کے علاقے گجرپورا میں موٹروے زیادتی کیس کی تحقیقات کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے درخواست دائر کردی گئی، درخواستگزار نے مئوقف اپنایا کہ جرائم اور زیادتی جیسے واقعات روکنے میں پولیس ناکام ہوگئی، عدالت وزیراعظم کو جوڈیشل کمیشن بنانے کا حک دے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ میاں آصف محمود کی طرف سے لنک روڈ زیادتی کیس کے حوالے سے درخواست دائر کی گئی ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا حکم جاری کرے۔کیونکہ سڑکوں اور موٹروے پر زیادتی، تشدد اور ڈکیتی جیسے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
لیکن محکمہ پولیس ان واقعات کو روکنے اور شہریوں کے جان ومال اور عزت کے تحفظ میں ناکام ہوچکا ہے۔لاہور میں پچھلے 2 مہینوں میں 73 زنا بالاجبر کے کیس سامنے آئے ہیں۔ ان میں چھوٹی عمر کے بچے بچیاں بھی شکار ہوئے ہیں۔ لیکن پولیس کی ناقص تفتیش اور استغاثہ کی غفلت کی وجہ سے مجرموں کو سزائیں نہ مل سکیں۔جس سے مجرمان کے حوصلے مزید بلند ہوئے ہیں۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے وزیراعظم کو جوڈیشل کمیشن بنانے اور سی سی پی اولاہور غیر ذمہ دارانہ بیانات پر ایکشن لینے کا حکم دیا جائے۔ دوسری جانب موٹروے زیادتی کیس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیش کردی گئی۔ وزیراعلیٰ کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موٹر وے زیادتی کیس میں ایک ملزم کی شناخت ہوگئی ہے، ملزم عابد ملہی فورٹ عباس کا رہائشی ہے۔ملزم کی شناخت ڈی این اے میچ ہونے کی بنا پر ممکن ہوئی۔ خاتون کے لباس سے ڈی این اے میچ ہونے والے ملزم کا پہلے بھی کریمنل رکارڈ ہے جہاں ملزم کا ڈی این اے 2013ء کے ڈیٹا بیس سے میچ ہوتا، تاہم عابد ملہی کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا اس مقصد کیلئے سی ٹی ڈی کی طرف سے کارروائی کی جارہی ہے ۔