بیشتر سنگین جرائم میں ملوث موٹروے واقعہ کے ملزم وقار الحسن کو 14روز قبل ہی رہا کیا گیا تھا
لاہور(نیوز ڈیسک)بیشتر سنگین جرائم میں ملوث سانحہ گجر پورہ کے ملزم وقار الحسن کو 14 روز پہلے ہی رہا کیے جانے کا انکشاف، ملزم کا تعلق شیخوپورہ سے ہے، ملزم کیخلاف کئی کرمنل کیسز درج کیے گئے، 2 اجتماعی زیادتی کے کیسز میں بھی ملوث رہا۔ تفصیلات کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ سانحہ گجر پورہ کے مفرور ملزم وقار الحسن کو کچھ روز قبل ہی رہا کیا گیا تھا۔ملزم اجتماعی زیادتی سمیت دیگر کئی سنگین جرائم میں ملوث ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ملزم کو 14 روز قبل ہی ضمانت پر رہا کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ سانحہ گجر پورہ میں ملوث دونوں ملزمان کی شناخت ہو چکی،
انہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ایک ملزم کا نام عابد علی اور دوسرے ملزم کا نام وقار الحسن ہے۔ملزم عابد علی کا تعلق فورٹ عباس جبکہ دوسرے ملزم وقار الحسن کا تعلق شیخوپورہ سے ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ میں نے اور میری ٹیم نے سائنٹیفک طریقے سے کیس کی تحقیقات کیں۔ 72 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں اس دلخراش واقعے کے اصل ملزمان تک پہنچے ہیں۔ میں یقین دلاتا ہوں جن درندوں نے یہ ظلم کیا ہے وہ بہت جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔ملزمان کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کو 25، 25لاکھ انعام دینے کا بھی اعلان کرتا ہوں۔ایسے شخص کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی نے بتایا کہ ہم ملزمان کے پیچھے ہیں جلد گرفتار کرلیں گے۔ ملزم عابد علی کی شناخت ڈی این اے میچ ہونے کی بنا پر ممکن ہوئی، خاتون کے لباس سے ڈی این اے میچ ہونے والے ملزم کا پہلے بھی کریمنل رکارڈ ہے جہاں ملزم کا ڈی این اے 2013ء کے ڈیٹا بیس سے میچ ہوا ، لیکن ملزمان کو ابھی گرفتار نہیں کیا جا سکا۔