افریقہ میں پھیلنے والی کورونا کی نئی قسم کو ’’اومیکرون‘‘ کا نام دیدیا گیا

نیویارک(نیوز ڈیسک) افریقہ میں پھیلنے والی کورونا کی نئی قسم کو "اومیکرون” کا نام دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقی ممالک میں کورونا وائرس کی نئی اور خطرناک قسم کے پھیلاو کے انکشاف کے بعد عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کورونا کی نئی قسم کو "اومیکرون” کا نام دیا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی ماہرین نے "اومیکرون” کو کورونا وائرس کی اب تک کی سب سے پریشان کن قسم قرار دیا ہے۔ "اومیکرون” کورونا وائرس کی اب تک سامنے آنے والی پانچویں قسم ہے، جس نے پوری دنیا میں ہی ہلچل مچا دی۔

"اومیکرون” کے پھیلاو کی خبریں سامنے آنے کے بعد دنیا کی تمام بڑی اسٹاک مارکیٹیں مندی کا شکار ہو گئیں جبکہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں ڈیڑھ سال کے دوران سب سے بڑی یومیہ گراوٹ دیکھنے میں آئی۔”اومیکرون” کے حوالے سے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز میں شائع رپورٹ کے مطابق "اومیکرون” کا مشاہدہ کرنے والے ماہرین حیران رہ گئے، ماہرین نے کہا کہ انہوں نے اس سے قبل کورونا کی اتنی خطرناک قسم نہیں دیکھی، ویکسین شدہ افراد بھی اس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ "اومیکرون” میں اوریجنل کورونا وائرس کے مقابلے میں اس قدر تبدیلیاں رونما ہوچکی ہیں کہ کورونا کی اب تک بنائی جانے والی ویکسینز کا وائرس کی اس قسم پر اثر 40 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ "اومیکرون” کے باعث دنیا کو اگلے دسمبر تک کورونا کی چوتھی عالمی لہر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس تمام صورتحال میں دنیا کے بیشتر ممالک نے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، یورپی ممالک سمیت کئی ایشیائی ممالک نے بھی فوری طور پر 7 جنوبی افریقی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ ان ممالک میں جنوبی افریقا ، لیسوتھو ، بوٹسوانا، نمیبیا، اسواتینی، زمبابوے اور مزمبیق شامل ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button