حکومت نے پٹرول پمپس مالکان کو منافع بڑھانے کی ابتدائی پیشکش کر دی

لاہور (نیوز ڈیسک) حکومت نے پٹرول پمپس مالکان کو منافع بڑھانے کی ابتدائی پیشکش کر دی۔پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے مطالبات نہ مانے جانے کے خلاف ملک بھر میں ہڑتال کی جا رہی ہے۔عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جب کہ مختلف شہروں میں جہاں پٹرول پمپس کھلے ہیں وہاں پر شہریوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔تاہم اب میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ وفاقی حکومت نے پٹرول پمپس مالکان کا منافع مزید بڑھانے پر ابتدائی رضامندی ظاہر کر دی ہے۔حکومت نے پٹرول کی فی لیٹر قیمت پر 85 پسے کی بجائے ایک روپے منافع بڑھانے کی پیشکش کی ہے

جب کہ ڈیزل پر 60 پیسے کی بجائے 70 پیسے منافع بڑھانے کی آفر بھی کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق پٹرول پمپس مالکان کی جانب سے منافع مزید بڑھانے اور فوری واضح نوٹیفیکیشن جاری کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ رات گزشتہ رات سے پیٹرول بھروانے کے لیے پمپس کے باہر گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگی رہیں۔ پیٹرولیم ڈیلرز کی جانب سے کمیشن مارجن 3 سے 6 فیصد کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری نعمان بٹ کا کہنا ہے کہ حکومت نے مطالبات تسلیم نہیں کیئےاس لیے آج سے ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک ڈیلر مارجن 6 فیصد نہیں کیا جاتا مذاکرات نہیں ہوں گے، حکومت نے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن اب تک کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کمپنی آپریٹڈ ریٹیل سائٹ سےتیل کی فراہمی جاری رہے گی۔ جبکہ وزارت پٹرولیم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آئل سیکٹر کی مختلف تنظیموں نے وزارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے جبکہ عوام کو کوئی فکر کرنے یا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ دوسری جانب ترجمان اوگرا کے مطابق صورتحال کی مانیٹرنگ کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ ڈیلرز مارجن میں اضافے سے متعلق چند عناصر پٹرول کی سپلائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، تیل سپلائی میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button