وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں6 ملزمان نے گھر میں گھس کر 2خواتین کی عزت لُوٹ لی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسلام آباد میں 2 خواتین کو گھر میں گھس کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا، 6 ملزمان نے لوہی بھیر میں خواتین سے زیادتی کی اور گھر میں لوٹ مار بھی کی، پولیس نے4 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے ذرائع کے مطابق پاکستان میں پچھلے کچھ عرصے میں ہی جنسی زیادتی تشدد اور زنا بالاجبر کے واقعات سمیت شہری اپنے گھروں میں بھی غیرمحفوظ ہوگئے ہیں۔لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹروے زیادتی کیس کی تفتیش جاری ہے لیکن اس کے ساتھ دوسرے شہروں اور علاقوں میں ڈکیتی، چوری اور تشدد زیادتی کے واقعات جاری ہیں۔ اسلام آباد کے علاقے لوہی بھیر میں 6 ملزمان

نے بھٹہ مزدور کی بیوی اوراس کے سالے کی بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔اندراج مقدمہ کے دائر ایف آئی آر میں کہا گیا کہ چھ ڈاکوؤں نے گھر میں گھس کر خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور لوٹ مار کرکے فرار ہوگئے۔پولیس نے مقدمہ درج کرکے واقعے میں ملوث 4 ملزمان گرفتارکر لیا ہے جبکہ 2 ملزمان کی تلاش کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ملزمان کی جانب سے دھمکیاں دینے پر بھٹہ مزدور کا خاندان اسلام آباد چھوڑ کر کھاریاں میں اپنے رشتہ داروں کے پاس منتقل ہوگیا ہے۔ اسی طرح کراچی میں بھی گیارہ سالہ بچے کو دکاندار نے اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع گزری میں موبائل شاپ پر کام کرنے والے گیارہ سالہ بچے کو دکاندار نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ بچے کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹر نے میڈیکل کیا تو رپورٹ میں زیادتی ثابت ہوگئی۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے مفرور ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔اہل خانہ نے بتایا کہ متاثرہ بچہ موبائل کی دکان پر کام کرتا تھا جہاں اسے دکاندار نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ دوسری جانب لاہور موٹروے پر خاتون زیادتی کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ فرانزک لیبارٹری میں پہلے سے موجود ایک اشتہاری مفرور ملزم کے ڈی این اے کے نمونے خاتون کے نمونوں سے میچ کر گئے ہیں۔ جس پر پولیس نے ملزم عابد کی گرفتاری کیلئے کاروائی شروع کردی ہے۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button