لاوارث کتا 42 لاکھ روپے میں نیلام

بیجنگ(نیوز ڈیسک) چین میں ایک آن لائن نیلامی میں ایک لاوارث کتا ایک لاکھ 60 ہزار یوآن (42 لاکھ پاکستانی روپے) میں نیلام ہوگیا، جو سات سال سے بیجنگ میں پالتو جانوروں ایک ٹریننگ سینٹر میں رہ رہا تھا۔تفصیلات کے مطابق یہ جاپانی کتوں کی نسل ’شیبا اِنو‘ سے تعلق رکھتا ہے جسے ایک نامعلوم شخص 2014 میں بیجنگ میں پالتو جانوروں کے تربیتی مرکز میں چھوڑ کر چلا گیا تھا۔بتاتے چلیں کہ ’شیبا اِنو‘ کے نام سے ایک نئی کرپٹو کرنسی بھی پچھلے ایک سال سے موجود ہے جس کا آغاز جاپان سے ہوا۔ فی الحال اس کرنسی کی قیمت بہت کم، یعنی صرف 0.9 پاکستانی پیسے جتنی ہے۔

جب اس کتے کو تربیتی مرکز میں چھوڑ کر جانے والا شخص کئی دنوں تک واپس نہیں آیا تو انتظامیہ نے اس نامعلوم شخص کے خلاف مقامی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا تاکہ اسے ڈھونڈ کر اس کتے کی دیکھ بھال پر آنے والے اخراجات وصول کیے جائیں۔چھان بین کے باوجود وہ نامعلوم شخص کہیں نہیں ملا اور اسی تگ و دو میں آٹھ سال گزر گئے۔البتہ، اسی دوران یہ معصوم سا کتا اپنی من موہنی حرکتوں سے تربیتی مرکز کے عملے کو محظوظ کرنے لگا۔عملے نے اس کا نام ’ڈینگ ڈینگ‘ رکھ دیا اور اس کی ویڈیوز اور تصویریں سوشل میڈیا پر شیئر کرانا شروع کردیں۔ اس طرح چند سال میں ’ڈینگ ڈینگ‘ چینی سوشل میڈیا پر مشہور ہوگیا۔چند ماہ پہلے بیجنگ کی عدالت نے ’ڈینگ ڈینگ‘ کو حتمی طور پر لاوارث قرار دیتے ہوئے نیلام کرنے کا حکم دیا، تاکہ اس کی نیلامی کی رقم سے تربیتی مرکز کو اپنی خرچ کردہ رقم واپس مل سکے۔ عدالت کے حکم پر چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ویبو‘ پر ڈینگ ڈینگ کی نیلامی کا آغاز کردیا گیا اور بولی کا آغاز 500 یوآن (13 ہزار پاکستانی روپے) سے کیا گیا۔دیکھتے ہی دیکھتے ’ڈینگ ڈینگ‘ کو خریدنے کے خواہش مندوں کا تانتا بندھ گیا اور لوگ بڑھ چڑھ کر اس کی بولی لگانے لگے۔مسلسل 29 گھنٹے جاری رہنے والی اس آن لائن نیلامی کا اختتام تب ہوا کہ جب ایک نامعلوم شخص نے اسے 160,000 یوآن (42 لاکھ پاکستانی روپے) کی بولی لگا کر خرید لیا۔نیلامی کی اس رقم سے پالتو جانوروں کے مرکز کو خاصا فائدہ ہوگا لیکن فی الحال یہ معلوم نہیں کہ چینی قوانین کے مطابق اس پوری رقم پر اس مرکز کا حق ہوگا یا پھر اخراجات کی ادائیگی کے بعد باقی رقم سرکاری خزانے میں جمع ہوگی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button