چینی کی قیمت میں کمی آنا شروع ہوگئی

کراچی (نیوز ڈیسک) چینی کی ایکس مل قیمت میں 12 روپے کمی ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق صدر کراچی گروسری ایسوسی ایشن عبدالروف کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز چینی کی قیمت میں واضح کمی دیکھنے میں آئی۔ ہفتے کے روز چینی کی ایکس مل قیمت میں 12 روپے، ہول سیل قیمت میں 8 روپے جبکہ ریٹیل قیمت میں 5 روپے فی کلو تک کمی ہوئی۔صدر کراچی گروسری ایسوسی ایشن کے مطابق اس وقت چینی کی فی کلو ایکس مل قیمت 120 ہو گئی ہے جبکہ ریٹیل قیمت 130 سے 135 روپے چل رہی ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ پیر تک چینی کی قیمت میں مزید کمی آئے گی۔

دوسری جانب ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ رواں سال پاکستان خسارہ چینی سے سرپلس چینی والا ملک ہونے جا رہا ہے، چینی بحران کی اصل ذمہ دار سندھ حکومت ہے، سندھ حکومت شوگرملوں کو کرشنگ کی اجازت اور امدادی قیمت نہیں دے رہی، وفاقی حکومت سندھ کو چینی دینے کیلئے تیار پے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ چینی کا مسئلہ وفاق کا نہیں صوبائی حکومتوں کا مسئلہ ہے، صوبے گنے کی قیمت کا اعلان کرتے ہیں اور صوبے ہی اپنی ذمہ داری میں کرشنگ شروع کرتے ہیں ، لیکن سندھ حکومت کی غفلت کی وجہ سے وہاں چینی کا بحران پیدا ہوا، پھر سندھ حکومت وفاق سے مدد لینے کو تیار نہیں ہے، جبکہ وفاقی حکومت چینی دینے کو تیار ہے، اگر سندھ میں چینی نہیں ہے تو پھر سندھ سے چینی بلوچستان جاتی ہے جس سے پورا جنوب متاثر ہورہا ہے، سندھ کابینہ نے بڑی مشکل سے گنے کی امدادی قیمت کا اب اعلان کیا ہے، اعلان کے بعد بھی ابھی تک منٹس جاری نہیں کیئے گئے۔ترجمان وفاقی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ چینی بحران کی اصل ذمہ دار سندھ حکومت ہے۔ سندھ حکومت شوگر ملوں کو کام شروع کرنے کے احکامات نہیں دے رہی۔ گنے کی امدادی قیمت کی بھی تفصیلات نہیں بتا رہی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت وفاق سے مدد مانگ رہی نہ ہی صنعتیں کھول رہی ہے، سندھ میں اب تک کوئی شوگر مل نہیں چلی، گنے کی قیمت کا اعلان صوبے کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے سستے بازاروں میں چینی 90 روپے کلو دستیاب ہے، حکومت کے پاس

اگلے 22 دن کیلئے چینی کا اسٹاک موجود ہے، وفاقی حکومت سندھ کو چینی دینے کیلئے تیار ہے، چینی کا معاملہ صوبائی معاملہ ہے۔ سندھ حکومت چینی کے معاملے پر وفاق سے مدد لینے کو تیار نہیں ہے، 15 ہزار ٹن چینی ملک کی روزانہ کی ضرورت ہے، پنجاب میں 15 نومبر سے شوگر ملز چلیں گی۔

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button